رابطے کے اہم ذریعے کا تباہ کن تعطل

ایک ا یسے وقت میں جب دنیامیں تیز رفتار سے تیز رفتار انٹرنیٹ کی مسلسل اور استقامت کے ساتھ فراہمی کی مساعی کو بہتر سے بہتر بنانے کی سعی جارہی ہے ترقی یافتہ ممالک اپنی جگہ ترقی پذیر اور دیگر ممالک میں بھی اس کی جدوجہد ہو رہی ہے اس کا معیشت و کاروباری اور بہتر اقتصاد وروزگار کے لئے جامع استعمال ہو رہا ہے بدقسمتی سے پاکستان اس میدان میں نہ صرف ناکامی کا شکارہے بلکہ آئے روز حکومتی اقدامات کے باعث انٹرنیٹ کی رفتار سست اور تعطلی معمول بن چکا ہے گزشتہ روز بھی پشاورکے بعض علاقوں میں پی ٹی سی ایل اور دوسرے نیٹ ورکس نے اچانک کام چھوڑدیاجس کی وجہ سے انٹرنیٹ صارفین کو مشکلات کاسامناکرناپڑا اس سلسلے میں سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا اخبارات اور میڈیا ہائوسز کو کرنا پڑا واضح رہے کہ پشاور اور گردونواح میں گزشتہ کئی ہفتوں سے انٹرنیٹ سست روی کا شکار ہے جس میں اتوار کے روز مزید خرابیاں پیدا ہوئیں اور پشاور کے مختلف علاقوں میں اچانک انٹرنیٹ نے کام چھوڑ دیا جس کی وجہ سے صارفین کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن کاروبارکرنے والوں کے آرڈرز بھی متاثر ہوئے ہیں اس حوالے سے پی ٹی سی ایل کو شکایات وصول کرنے والے فون بھی بند تھے اتوار کا روز انٹرنیٹ کے صارفین کے لئے خاص طور پربھاری ثابت ہوا۔جبکہ ان سطور کے تحریر کئے جانے تک بھی صورتحال میں بہتری نہیں آئی تھی حکومت و ریاست کے اس شعبے میں تجربات اور سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوششیں ملک و قوم اور کاروباری و فری لانسرز کو خاص طور پر بھاری پڑ رہی ہیں ملک میں کاروبار و روزگار اور معاشی حالات کے اعادے کی ضرورت نہیں ایسے میں حکومتی و ریاستی اقدامات تابوت میں آخری کیل ثابت ہو رہے ہیں جس کا جلد سے جلد ادراک نہ ہوا تو خدانخواستہ صورتحال قابو سے باہر ہوجائے گی اور ملک و قوم کوناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔

مزید پڑھیں:  مزید تاخیر کی گنجائش نہیں