جنین، طولکرم اور طوباس میں

جنین، طولکرم اور طوباس میں اسرائیلی افواج کے حملے، 12 فلسطینی شہید

ویب ڈیسک: جنین، طولکرم اور طوباس میں اسرائیلی افواج کے حملے مزید تیز ہو گئے، امریکی تازہ کمک ملنے کے بعد ہونیوالے صیہونی دہشتگردی کے باعث مزید 12 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق غزہ کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج نے دو دہائیوں کا سب سے بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا۔
آپریشن کے ان دو روز میں صیہونیوں کے ہاتھوں 12 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق تازہ امریکی کمک ملنے کے بعد اسرائیلی فوج کی جان میں مزید جان آ گئی اور اس نے دھڑلے سے جنین، طولکرم اور طوباس میں آپریشن شروع کر دیئے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں صیہونی آپریشن کے دوران 12 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کر دیا، اس دوران بعض علاقوں میں عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق مغربی کنارے میں کارروائی کے دوران صیہونی فوج نے بچوں سمیت 20 فلسطینی گرفتار بھی کر لئے۔
اسرائیلی تازہ حملوں کے بعد عالمی سطح پر اس کے خلاف آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
انسانی حقوق کے ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں آپریشن سے اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کا ناحق قتل اور ان کا جبری انخلا بڑھ رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر آپریشن بند کرے۔ یورپی یونین نے بھی مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آپریشن پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اس سے قبل غزہ میں‌ہونیوالی کارروائیوں‌کے دوران 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ ایک لاکھ کے قریب افراد زخمی ہو چکے ہیں.
اب کی بار ہونے والے تازہ حملوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکی تازہ فوجی مدد پہنچنے کے بعد اسرائیل نے اپنے اگلے پلان ہپر عمل درآمد شروع کر دیا ہے.

مزید پڑھیں:  بیلسٹک میزائل سپلائرز پر امریکی پابندیوں کا معاملہ، ترجمان دفتر خارجہ کا ردعمل