دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں

گزشتہ روز بلوچستان میں بے گناہ افراد کے خلاف بی ایل اے کی انسانیت دشمن کارروائی کے بعد جو بھی کارروائی کے دو روز بعد ہی وادی تیراہ میں لشکر اسلام اور جماعت الحرار کے انتہا پسندوں کے خلاف کامیاب آپریشن میں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد ابوذر عرف صدام کے مارے جانے اور اس کے ساتھ دیگر 24(کل25) دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے میں کامیابی سے پاک افواج کے افسروں اور جوانوں کے حوصلے یقینا بڑھ چکے ہوں گے اگرچہ اس انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں پاک فوج کے چار سپاہی بھی جام شہادت نوش کرتے ہوئے وطن عزیز پر قربان ہو گئے ، جن پر قوم و ملک کو بجا طور پر فخر ہے تاہم بلوچستان کے بعد تیراہ جیسے دور افتادہ علاقے میں دہشت گردوں کی ایک بار پھر فعال ہونے سے خدشہ ظاہر کیا جا سکتا ہے کہ دہشت گردی کا ناسور ملک کے مختلف حصوں میں ایک دوسرے سے رابطے میں ہے ممکن ہے ایسا نہ بھی ہو تاہم ان واقعات کو کئی حوالوں سے دیکھا جا سکتا ہے ایک تو یہ ہے کہ ملک کے اندر آئندہ آنے والے دنوں میں کرکٹ کے عالمی مقابلے ہونے کو ہیں اور جس طرح عموماً دیکھا جاتا ہے کہ جب بھی ملک کے اندر کرکٹ کے اہم مقابلوں کی تیاری عروج پر ہوتی ہے ان دہشت گردوں کو ”را” کے ذریعے فعال کرکے دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ پاکستان میں سیکورٹی کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، اس کے بعد اکثر ممالک اپنی ٹیموں کو بھیجنے سے پیچھے ہٹ جاتی ہیں اور بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے مزید بھی کئی معاملات ہیں جن کے ڈانڈے عالمی قوتوں کی جانب سے پا کستان کے ایٹمی اثاثوں پر اعتراضات کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں بہرحال مقام شکر ہے کہ پاکستان کی بہادر مسلح ا فواج عوام کے تعاون سے دہشت گردوں کی بیخ کنی میں کامیابی سے مصروف ہیں اور انشاء اللہ ا ن دہشت گردوں کوٹھکانے لگانے میں کوئی کسر نہیں رکھی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  اب نہیں تو کب؟