علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت

پشاور ہائی کورٹ نے علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت منظور کرلی

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت منظور کر لی۔ اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں عدالتی احکامات پر گرفتاری سے بچنے کیلئے تحریک انصاف رہنما اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس شاہد خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
اس دوران سماعت کرتے ہوئے عدالت نے علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت منظور کر لی، ساتھ ہی متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
دوران سماعت عدالت ریمارکس دیئے کہ درخواست کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائے، درخواست گزار متعلقہ عدالتوں سے رجوع کریں، کسی بھی مقدمے میں درخواست گزار کو گرفتار نہ کیا جائے۔
یاد رہے ک ہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج شائستہ خان کنڈی نے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں مسلسل غیر حاضری پر علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔
اسلام آباد کی عدالت نے ایس ایچ او بہارہ کہو کو حکم دیا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
علی امین گنڈاپور نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے آرڈر کے برعکس سیشن عدالت اسلام آباد سے بھی رجوع کیا ہے۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اب تک سو سے زائد کیسز میں ضمانت کرا چکے ہیں۔ ہمیں تمام کیسز کی تفصیل دی جائے۔ ایک کیس میں ضمانت ہو جاتی ہے تو دس کیسز اور آجاتے ہیں۔
ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں ایف آئی آرز ہیں، عدالتوں میں پیش ہونے کے لئے ضمانت دی جائے۔ اس پر عدالت نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی راہداری ضمانت منظور کر لی۔
جسٹس سید ارشد علی نے وکلا سے سوال کیا کہ کتنے دن کی راہداری ضمانت چاہئے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ کی راہداری ضمانت دی جائے۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ نہیں ڈیڑھ ماہ کی راہداری ضمانت بہت زیادہ ہے، بعد ازاں عدالت نے 20 دن کی راہداری ضمانت منظور کرلی۔

مزید پڑھیں:  جماعت اسلامی نے پہیہ جام ہڑتال کی کال دیدی