موٹروے اور ہائی ویز پر ٹول

102ارب ریونیو، موٹروے اور ہائی ویز پر ٹول ٹیکس بڑھا دیا گیا

ویب ڈیسک: 102ارب ریونیو کیلئے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی جانب سے موٹروے اور ہائی ویز پر ٹول ٹیکس بڑھا دیا گیا۔
ٹیکسز میں اضافے کا نفاذ آج سے ہو گیا تاکہ 25-2024 کے آخر تک 102 ارب روپے کے ریونیو کا ہدف حاصل کیا جا سکے گا، اس سے قبل نظر 24-2023 میں 64 ارب روپے کے محصولات کی وصولی ریکارڈ کی گئی تھی۔
لاہور عبدالحکیم موٹروے (M3)، پنڈی بھٹیاں، فیصل آباد ملتان موٹروے (M4)، ملتان سکھر موٹروے (M5)، ڈی آئی خان ہکلہ موٹروے (M14) سمیت دیگر شاہراہوں پر ٹول ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔
نظرثانی شدہ نرخوں کے تحت اسلام آباد پشاور موٹروے ایم ون پر سفر کرنے والی کاروں کا ٹول 350 روپے سے بڑھ کر 460 روپے ہو گیا ہے۔
ویگنوں کا ٹیکس 550 روپے سے بڑھ کر 720 روپے، بسوں کو 1000 روپے کی بجائے اب 1300 روپے دینے ہونگے، اس اضافہ میں ٹرک خصوصی توجہ کے مرکز رہے جن کیلئَے ٹول ٹیکس 1500 روپے سے بڑھ کر 1950 روپے ہو گیا۔
موٹروے اور ہائی ویز پر ٹول ٹیکس بڑھنے کے سبب کاروں کا ٹول ٹیکس 40 روپے سے بڑھ کر 50 روپے، ویگنوں کو 90 روپے اور بسوں کو 130 روپے کے سابقہ نرخوں کے مقابلے میں 170 روپے کے نئے ریٹ برداشت کرنے پڑیں گے۔
2 اور 3 ایکسل والے ٹرکوں کے لیے ٹیکس 210 روپے ہو گا جبکہ آرٹیکلیولیٹڈ ٹرکوں پر بالترتیب 160 روپے اور 350 روپے کے مقابلے میں 460 روپے وصول کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ کوہاٹ ٹنل (این 55، اسلام آباد، مری، کوہالہ ہائی وے این 75اور میانوالی ٹول پلازہ این 135 جیسے اہم مقامات پر بھی ٹول ٹیکس بڑھا دیئے گئے ہیں۔
ان تول ٹیکسز بڑھنے کے ساتھ ہی اب کرایہ بھی بڑھا دیا جائے گا جس سے ایک بار پھر پبلک ٹرانسپورٹ میں لڑائی جھگڑے معمول بن جائِیں گے۔

مزید پڑھیں:  جعلی حکومت نے کل ماڈل ٹاؤن جیسے سانحے کی سازش تیار کی تھی ،بیرسٹر سیف