قطرمیں تارکین وطن مزدورں کے لئے ملازمتوں کے قوانین میں بڑی تبدیلیاں

ویب ڈیسک(قطر): قطرمیں اب تارکین وطن مزدورکے لئے ملازمتوں میں تبدیلی کے لئے کمپنی یا مالکان کی اجازت حاصل کرنا لازمی نہیں ہوگا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اعلان کردہ نئے قانون کے تحت تارکین وطن مزدور اپنے معاہدے کے خاتمے سے پہلے نوکری تبدیل کر سکتے ہیں جس کے لیے اب انہیں اپنے آجروں سے این او سی حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
لیبر قوانین میں تبدیلی کے بعد قطر میں ملازمین بلا امتیاز کم سے کم اجرت کے طریقہ کارکواختیار سکتےہیں،- اس کےعلاوہ قطرکے نئے لیبر قانون میں سال کے اوائل میں ایکزٹ پرمٹ کی شرط اور کفالت کے نظام کو بھی ختم کردیا گیا ہے ۔
ایک ہی وقت میں منظور کردہ قانون سازی کے مطابق کم سے کم ایک ہزار قطری ریال اجرت ہوگی جو سرکاری گزٹ میں قانون کی اشاعت کے 6 ماہ بعد نافذ ہوجائے گی۔ قوانین کے مطابق کم سے کم اجرت کا اطلاق تمام کارکنوں، تمام قومیتوں اور گھریلو سمیت تمام شعبوں میں ہوگا۔ قطر میں نئے لیبر قوانین کے مطابق اگر آجر اپنے ملازمین کو بہتر خوراک اور رہائش فراہم نہیں کرتا تو وہ ملازمین کو کم از کم 300 سے 500 قطری ریال الاؤنس ادا کرنے کا پابند ہوگا۔ لیبر قوانین میں تبدیلی اس تناظر میں اہم تصور کی جارہی ہیں کہ قطر اپنے ‘قومی وژن 2030’ کے لیے زیادہ ہنر مند اور بہتر افرادی قوت کا خواہاں ہے۔

مزید پڑھیں:  بشکیک میں حالات کنٹرول میں نہیں،وطن پہنچنے والے طلباء نے حقیقت بتا دی


دوسری جانب بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) نے قطر کی لیبر مارکیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کا خیرمقدم کیا ہے۔قطر کے مزدور اور سماجی امور کے وزیر یوسف محمد عثمان نے کہا کہ ان کا ملک ایک جدید اور فعال مزدور مارکیٹ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

مزید پڑھیں:  غزہ کیلئے سرحدی کراسنگ کو کھولنا ہو گا، امدادی ٹرک تیار کھڑے ہیں، جان کربی