Imran Khan 18

ماحولیاتی تغیراتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے وفاقی اور صوبائی اداروں میں بہتر کوارڈینیشن کی ضرورت ہے-وزیرِ اعظم عمران خان

ویب ڈیسک (اسلام آباد): وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی برائے فلڈز کا اجلاس

چئیرمین این ڈی ایم نے وزیر اعظم کو ملک میں مون سون، مختلف حصوں میں حالیہ بارشوں کی صورتحال، جانی و مالی نقصانات اور این ڈی ایم اے کی جانب سے ریلیف سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دی

میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ اورفلڈ کمیشن حکام نے وزیرِاعظم کو بتایاکہ حالیہ مون سون کے نتیجے میں اس سال ملک کے اکثر حصوں اور خصوصا سندھ اور بلوچستان میں ماضی کی نسبت زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔ دریاؤں کی صورتحال کےحوالے سے بتایا گیا کہ اس وقت تمام دریاؤں میں درمیانے درجے کا بہاؤ ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں ای گورننس پروجیکٹ پر عمل درآمد نہ ہوسکا

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ملک کے تمام ڈیم پانی سے مکمل طور پر بھر چکے ہیں جس کی بدولت پانی کی دستیابی کی صورتحال تسلی بخش رہے گی۔

چیف سیکرٹری صاحبان نے صوبہ سندھ، پنجاب، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات، ریلیف سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا.

متعلقہ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ قوی امید ہے کہ مون سون کا دورانیہ وسط ستمبر تک رہے گا۔مزید سیلابی صورتحال کے پیدا ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔ پاک آرمی کی جانب سے ریلیف سرگرمیوں کے بارے میں بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا.

مزید پڑھیں:  ٹی 20ورلڈ کپ کی فاتح بھارتی ٹیم کا وطن واپسی پر شاندار استقبال

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تغیراتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں میں بہتر کوارڈینیشن کی ضرورت ہے۔

انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر صوبہ سندھ اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں نقصانات کا جائزہ لیا جائے تاکہ ریلیف سرگرمیوں کو مزید بہتر اور نقصانات کا ازالہ کرنے کے حوالے سے وفاق اور صوبائی حکومتیں مشترکہ طور پر حکمت عملی تشکیل دے سکیں۔