فنڈز

اقلیتی برادری کیلئے مختص فنڈ استعمال میں نہ لایا جاسکا

خیبر پختونخوا میں اقلیتی برداری کیلئے مختص فنڈز استعمال میں نہ لایا جاسکا صوبائی حکومت اب تک اقلیتی طلباء و طالبات کو تعلیم جاری رکھنے کیلئے سکالرشپ جاری نہ کرسکی جبکہ غربت کے باعث مذہبی تہواروں کو منانے سے قاصر شہریوں کیلئے مختص امداد بھی محکمہ اوقاف کے اکائونٹس تک محدود ہے ۔

خیبر پختونخوا حکومت نے اقلیتی برادری کیلئے رواں مالی سال میں 4نئے ترقیاتی منصوبے منظور کئے ہیں جن میں سب سے اہم اور بڑا منصوبہ اقلیتی برادری کے مذہبی مقامات کی مرمت اور رہائشی کالونیوں میں سہولیات کی فراہمی ہے اسی طرح 30کروڑ روپے اقلیتی برداری کیلئے مذہبی تہواروں ، بین المذاہب ہم آہنگی کی تقاریب، اقلیتی طلبہ اور نوجوانوں کی استعداد بڑھانے کیلئے مختلف مقامات کے دورے شامل ہیں سکالرشپ اور مالی امداد کیلئے 20کروڑ جبکہ اقلیتوں کے ویلفیئر کیلئے 10کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس آج طلب، ایجنڈا جاری کر دیا گیا

ذرائع کے مطابق ان تمام منصوبوںکو صوبائی اسمبلی کے بعد ترقیاتی ورکنگ پارٹی سے بھی منظور کرالیا گیا تاہم اب تک اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے مالی سال کے 7ماہ کے بعد بھی محکمہ اوقاف اس فنڈ کے استعمال کیلئے عملی اقدامات اٹھانے میں گریزاں ہیں ذرائع کے مطابق جاری بجٹ میں بھی کئی مدوں میں فنڈز استعمال نہیں کئے جا سکے ہیں گزشتہ برس اور رواں برس کے اقلیتی طلباء و طالبات کو سکالر شپ کی مد میں وصول ڈیڑھ کروڑ روپے ان طلباء و طالبات کو جاری نہیں ہوسکے ہیں اسی طرح غربت کے شکار اقلیتوں کو مذہبی تہوار منانے کیلئے گرانٹ کی فراہمی کی مد میں ایک کروڑ روپے منظور کئے گئے لیکن خرچ ایک پائی بھی نہ کی جا سکی اقلیتوں کیلئے ڈویژن کی سطح پر آسامیاں تخلیق کرنے کی تجویز کی گئی تھی اور اس مد میں 56ملازمین اور افسران بھرتی کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ۔

مزید پڑھیں:  لبنان میں پیجر دھماکوں سے امریکا کا کوئی تعلق نہیں، پینٹا گون

ذرائع کے مطابق محکمہ اوقاف و اقلیتی امور نے اس پر بھی اعتراض لگا دیا ہے اور اب اس پر عمل درآمد بھی روک دیا گیا ہے اسی طرح محکمہ مذہبی و اقلیتی امور کے افسران کی جانب سے مسلسل اعتراضات کے باعث منصوبوں پر 7ماہ بعد بھی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے اور اقلیتی برادری کے زیادہ تر تہوار رواں برس میں گزر گئے ہیں جس کے بعد اب تہواروں کا انعقاد صرف فنڈز خرچ کرنے کیلئے ہی کیا جا سکے گا اقلیتی برداری کی جانب سے فنڈز کے استعمال میں پیش رفت نہ ہونے کے باعث تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خان اور معاون اقلیتی امور وزیر زادہ سے درخواست کی ہے کہ وہ فنڈز کے استعمال میں پیش رفت کریں۔