بدعنوانی کی شکایات پر جانچ پڑتال

بدعنوانی کی شکایات پر جانچ پڑتال تیز، انتظامی سیکرٹریز طلب

ویب ڈیسک: بدعنوانی کی شکایات پر جانچ پڑتال تیز، انتظامی سیکرٹریز طلب، سابق اور موجودہ سربراہان سے بھی معلومات لی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق صوبے میں بدعنوانیوں کی شکایات پر بننے والی کمیٹی نے وزراءکے بعد مختلف محکموں کے سربراہان وغیرہ کو بھی طلب کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، اس سلسلے میں اعلیٰ ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیروں اور مشیروں سے بیانات لینے کے بعد مختلف محکموں کے سابق اور موجودہ سربراہان سے بھی معلومات لی جائیں گی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے صوبے میں بدعنوانی کی مبینہ شکایات کی جانچ پڑتال کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ بدعنوانی کی شکایات پر جانچ پڑتال تیز کرتے ہوئے انتظامی سیکرٹریز طلب کر کے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
پہلے مرحلے میں کمیٹی کی جانب سے چند وزراءکو طلب کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے اور تحریری بیانات لئے جا رہے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے جاری جانچ پڑتال کے دوسرے مرحلے میں متعلقہ محکموں کے افسروں سے بھی معلومات لی جائیں گی اور ممکنہ طور پر ان کے بیانات قلم بند کئے جائیں گے۔
صوبائی وزراءسے محکمہ اطلاعات کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انٹرویوز لیے جائیں گے جبکہ کے پی حکومت کے مطابق شہری انٹرویوز میں براہ راست اپنی شکایت وزراءتک پہنچا سکیں گے۔
انٹرویوز میں وزراءسے ان کی کارکردگی کے بارے میں پوچھا جائے گا جبکہ انٹرویوز سے متعلق مہم کو ” آسک منسٹر “ کا نام دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق شہری انٹرویو کے دوران وزراءکو اپنے علاقے کے مسائل کے بارے میں آگاہ کریں گے اور وزراءشہریوں کی شکایات کا ازالہ کریں گے۔
صوبائی حکومت کے مطابق عوامی مفاد میں وزراءسے انٹرویوز لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ خیبرپختونخوا حکومت کے مطابق انٹرویوز لینے کا سلسلہ مسلسل جاری رہے گا۔
ادھر خیبرپختونخوا میں بدعنوانی کی روک تھام کے لیے قائم گڈ گورننس کمیٹی کے رکن قاضی انور ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ شکایت ملنے پر کمیٹی وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور کو بھی طلب کر سکتی ہے۔
گڈ گورننس کمیٹی کے رکن قاضی انور ایڈوکیٹ نے کہا کہ سی اینڈ ڈبلیو کے وزیر شکیل احمد طلب کرنے پر پیش نہیں ہوئے جس پر صوبائی وزیر شکیل احمد نے کہا کہ فیملی کے ساتھ باہر جانے کے باعث پیش نہ ہو سکا۔ اس بابت صوبائی وزیر شکیل احمد سے پیش نہ ہونے پر حلف لیا جائے گا، تحریری جواب بھی جمع کرائیں گے۔
قاضی انور ایڈوکیٹ کا کہنا تھا جس محکمے سے متعلق شکایات زیادہ ہیں پہلے اس کے وزیر کو بلا رہے ہیں، ہمارے پاس مختلف محکموں کے خلاف بہت ساری شکایات آئی ہیں، محکمہ صحت اور محکمہ خوراک کے وزراءکو بھی بلائیں گے۔
رکن گڈ گورننس کمیٹی نے مزید کہا کہ عام شہری بھی کسی محکمہ میں کرپشن یا اختیارات کے ناجائز استعمال کی نشاندہی کر سکتے ہیں، تفصیلی رپورٹ تیار کر کے بانی پی ٹی آئی کو جمع کریں گے، صوبے میں کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی کوئی گنجائش نہیں ہے، شکایت موصول ہونے پر وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو بھی طلب کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  ٹک ٹاک ایک اورزندگی نگل گیا،صوابی میں بھائی کے ہاتھوں بہن قتل