آئی پی پیز کیخلاف ملک گیر مظاہروں

جماعت اسلامی کا آئی پی پیز کیخلاف ملک گیر مظاہروں کا اعلان

ویب ڈیسک: جماعت اسلامی پاکستان نے بجلی بلوں اور آئی پی پیز کیخلاف 29ستمبر کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان کردیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کہ حکومت نے پوری قوم کے سامنے 45 دن کا کہا، حکومت نے کہا ایک ماہ میں آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج 45دن پورے ہوگئے ہیں 46واں دن ہے، ہم 29ستمبر کو ملک بھر میں بڑے بڑے مظاہرے کریں گے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہم آئی پی پیز کو 2000 سے 2400ارب روپے سالانہ ادا کررہے ہیں، تنخواہ دار لوگوں سے ٹیکس لیا جاتا ہے، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ،ٹی وی ٹیکس اور دیگر طرح طرح کے ٹیکس بجلی بلوں میں شامل کیے جاتے ہیں، جاگیرداروں اور آئی پی پیز کو ٹیکس سے چھوٹ ملی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے نظام پر خاموش نہیں رہا جاسکتا، ہمیں عملی طور پر میدان میں نکلنا پڑتا ہے، ہماری ذات کا کوئی فائدہ نہیں یہ 25 کروڑ لوگوں کا مقدمہ ہے، ہم باہر نکلے احتجاجی تحریک کی،حکومت نے اسلام آباد کو بند کردیا، ہم نے راولپنڈی میں 13دن دھرنا دیا، حکومت نے ہم سے معاہدہ کیا اور پوری قوم کے سامنے معاہدے کا اعلان کیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پوری قوم کے سامنے 45 دن کا کہا، حکومت نے کہا ایک ماہ میں آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کریں گے، آج 45دن پورے ہوگئے ہیں 46واں دن ہے، ہم 29ستمبر کو ملک بھر میں بڑے بڑے مظاہرے کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری ممبر شپ مہم ابھی جاری ہے، بہت بڑی تعداد میں عوام جماعت اسلامی کی ممبر شپ حاصل کررہے ہیں، ہمارے بڑے بڑے دھرنے شاہراہوں پر کیے جائیں گے، حکومت کوئی بھی ایسی کارروائی سے گریز کرے جس سے جمہوری عمل سبوتاژ ہو، ہم "حق دو عوام کو”تحریک کو نئی مزاحمتی تحریک میں تبدیل کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تاجروں اور تاجروں نے ہماری حمایت کی، ہماری تحریک سے پوری قوم میں ایک یکجہتی پیدا ہوئی، ہم 23اکتوبر سے لے کر 27 اکتوبر تک پورے پاکستان سے رابطہ کریں گے،ریفرنڈم کریں گے، ہم لوگوں سے بات کریں گے کہ بجلی بل ادا کرنے ہیں یا نہیں، ادائیگیاں لوگ کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں پہلے ہی بہت کرچکے ہیں، بجلی کے بل ادا کرنا ہیں یا نہیں ،عوامی رائے کے ذریعے واضح اعلان کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارا ریفرنڈم تاریخی نوعیت کا ہوگا، ہم پہیہ جام ہڑتال کا اعلان بھی کرسکتے ہیں، ہمارے پاس ملین مارچ کا آپشن بھی موجود ہے، ہمارے ملین مارچ لانگ مارچ میں بھی تبدیل ہوسکتے ہیں، پھر اسلام آباد کی طرف جائیں گے، حکومت ہوش کے ناخن لے،انہیں آئی پی پیز کا لگام دینا پڑے گی۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے معافی کی بجائے ملک گیر احتجاج کی کال دیدی