مشرقیات

کسی سیانے کا قول ہے کہ اپنے دشمن کے لئے بھٹی اتنی گرم نہ کرو کہ وہ تمہیں ہی بھون کر رکھ دے ۔ یہاں تو دشمن شعلہ جوالہ اور سیال مادہ اس کا حوالہ بنا کر بھٹی کو جس طرح گرم کیا گیا انجام کار بھٹی نے الٹا آتش دہکانے والوں ہی کو بھون کر رکھ دیا۔ دسمبر کو شرقی وغربی دونوں ادب میں ستمگر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ستم گرد دسمبر کی یہ یخ بستہ شب و روز کسی کی قسمت میںکیا سامنے لاتی ہیں اس کا کم ہی اندازہ تھا آگ لگاتی مہنگائی کی حدت یخ بستہ ایوان اقتدار کے یخ بستہ درو دیوار کو لگنے سے اس کی تپش مکینوں کو محسوس ہوتی تو آج تبدیلی آنہیں رہی بدنامی سمیٹ کر جا رہی ہے والی صورتحال نہ ہوتی ووٹر اور امیدواروں کا ساتھ پاوندوں اور بنجاروں کا ہوتا ہے بلدیاتی انتخابات کے نتائج نے واضح کرنا شروع کر دیا ہے ہارنے والوں کے ہاں کھلبلی مچ گئی ہے مگر سانپ گزر چکا ہے اب لکیر ہی ملے گی لکیر کے فقیر نہیں مگرشنید ہے کہ میئر پشاور اورفقیر مزاج ضرور ہیں قلندر مزاج باپ کی بھی نہیں مانتے ان کی مان جائیں تو پھر قلندری نہیں رہتی مگر جواپنے منہ سے بیس کروڑ روپے خرچ کرنے کا کہہ رہا ہو وہاں قلندری اور سکندری کا ٹکرائو تو ہوتا نظرآتا ہے چلیں ہم بھی کیا بحث لیکر بیٹھ گئے خیبر پختونخوا سے لیکر اندرون سرحد پاکستان تک اگر نکے کے ابا سے لیکر نکے کی کوئی سینہ تان کر مخالفت کی ہے وہ جے یو آئی ہے جس کے قائد محترم کے سفید ریش کا بھی خیال کئے بغیر جس طرح سیال مادے کے نام کے طور پر یاد کیا گیا آج ثابت کر بیٹھا کہ مشینری چلتی ہی اس سیال مادے سے یہ تو تحرک اور محرکات دونوں کا لازمی جزو ہے کھلاڑی کھیل کا ہو تو ابھی میدان میں اترا جیت گیا جشن منایا دوسری مرتبہ قسمت اور بادشاہ گروں نے ساتھ دیا تو جیت گئے مگر تیسری مرتبہ سیاست دوران کے کھلاڑیوں کا وہ دائو چلتا ہے کہ ایک دسمبر میں دھرنا ختم کرنے کے نتائج دوسرے دسمبر میں سامنے آجاتا ہے ۔اسے دھوبی پٹکا کہیں یا سیاسی چال ۔ کامیابی کا باپ نکے کا ابا ہی ہوتا ہے اور نکا پھر ٹھہرا نکا اور باپ پھر بھی باپ پتہ نہیں باپ پارٹی کا کیا حال ہے اور اس کی پوزیشن کیا ہے ایک مہربان نے صبح صبح ایک تفصیلی فہرست متاثرین واٹس ایپ کیا ہے جس میں بڑے بڑے برج الٹے پڑے ہیں آپ بھی ملاحظہ فرمائیں۔
وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور اپنی تحصیل ہار گیا۔ وزیر مملکت علی محمد خان اپنی تحصیل ہار گیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اپنی تحصیلیں لاہور’ ٹوپی اور زرڑ بھی ہار گیا۔ صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی اپنی تحصیل ہار گیا۔
وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک اپنی تحصیل بچانے میں کامیاب ٹھہرے مگر ووٹ تیر کو دے کر اپنی پرانی جماعت سے دلی ہمدردی کا اظہار ضرور کیا نحیف و نزار پرویز خٹک کم از کم ان ہیوی ویٹس سے بہتر رہے جو قوی الجثہ ہونے کے باعث ہار گئے البتہ پڑوس میں پبی میں ان کے خلاف بھی کامیاب بغاوت ہو گئی۔وفاقی وزیر پانی و بجلی عمر ایوب اپنی تحصیل کے ساتھ ہری پور کی بقیہ دوتحصیلیں بھی ہار گیا۔ وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی تو اپنی یوسی تک بھی ہار گیا۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کو کوہاٹ میں شکست بھی ہوئی اور راستے میں حملہ بھی۔ ایم این اے پی ٹی آئی ضلع ٹانک حبیب اللہ کنڈی پورا ضلع ہار گیا۔پی ٹی آئی کا ایم این اے انور تاج شبقدر تحصیل ہار گیا۔ تحصیل کونسل ہنگو’تحصیل کونسل نواگئی باجوڑ’تحصیل کونسل وزیر تحصیل کونسل لوئر مہمندتحصیل تھل کا نتیجہ آپ خود چیک کریں۔نتائج کی مکمل تفصیل کا چارٹ روزنامہ مشرق کے کل کی اشاعت میں ملاحظہ فرمائیں بلکہ کٹنگ سنبھال کررکھیں تاکہ میں نہ مانوں میں سے کوئی نہ مانے تو بطور ثبوت دکھا سکیں۔

مزید پڑھیں:  پہلے تولو پھر بولو