داڑھی کٹوانے پر جرمانہ

داڑھی کٹوانے پر جرمانہ کی خبریں جعلی ہیں،طالبان

افغان طالبان نے مساجد میں غیر حاضری یا داڑھی کٹوانے پر جرمانہ کی خبروں کو جعلی قرار دیدیا۔

افغانستان حکومت کی صوبائی وزارت برائے امر بالمعروف ونہی عن المنکر سے تعلق رکھنے والے علما، قبائلی عمائدین، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کی موجودگی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبہ جوزجان کے امر بالمعروف کے سربراہ مولوی یاسین وقاص نے واضح کیا کہ مساجد میں غیر حاضری یا داڑھی کاٹنے پر جرمانے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کی تعلیم پر پابندی، لوگوں کے نجی معاملات میں مداخلت، باجماعت نماز نہ پڑھنے پر جرمانہ، داڑھی کٹوانے اور ہیئر کٹس پر پابندی کے حوالے سے ادارہ امربالمعروف ونہی عن المنکر سے منسوب احکامات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی حمایت پر ایران میں امریکی و برطانوی افراد سمیت کئی کمپنیوں پر پابندی

یہ بھی پڑھیں:طالبان ترجمان کے ہاتھوں امریکی شہری کا قبول اسلام

مولوی یاسین وقاص کا کہنا تھا کہ اس وقت سوشل میڈیا پر وزارت امربالمعروف سے منسوب طرح طرح کے جعلی ہدایت نامے گردش کررہے ہیں جن کا ہمارے ادارے سے کوئی تعلق نہیں،سوشل میڈیا پر ایسی جعلی خبریں طالبان حکومت کو بدنام کرنے کیلئے پھیلائی جارہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مساجد میں عدم حاضری یا داڑھی کٹوانے پر جرمانہ کا کوئی حکم ہمارے ادارے نے جاری نہیں کیا۔ ہمارے 128 کارکن جوزجان میں کام کررہے ہیں جن کے پاس ادارے کے کارڈ موجود ہیں۔ مولوی یاسین وقاص نے کہا کہ مسلمان اپنی حاضری اللہ کو دیتا ہے، اس پر ہمیں کسی جرمانے کی ضرورت نہیں، ہمارے ادارے کا کوئی کارکن کسی شخص کے نجی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتا۔

مزید پڑھیں:  عالمی آزادی صحافت کا ایوارڈ فلسطینی صحافیوں کے نام