خیبر پختونخوا معذور افراد

خیبر پختونخوا میں معذور افراد ڈیڑھ لاکھ سے متجاوز،سوات کا پہلا نمبر

خیبر پختونخوا میں سہولیات سے محروم معذور افراد کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے صوبے میں سب سے زیادہ معذور افراد ضلع سوات میں شناخت کئے گئے ہیں جبکہ دیگر تمام اضلاع میں بھی معذور افراد بڑی تعداد میں رہائش پذیر بتائے گئے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق صوبے میں معذور افراد کی بڑھتی تعداد پر صوبائی حکومت نے محکمہ سماجی بہبود و ترقی خواتین کو معذور افراد کیلئے رہائشی علاقوں، سکولز، ہسپتالوں اور سرکاری دفاتر کے ساتھ کثیر منزلہ عمارتوں میں سہولیات کاا نتظام کرنے کا ہدف دیا تھا لیکن موجودہ حکومت میں ایک بھی ضلع میں معذوروں کیلئے سہولیات کا انتظام نہیں کیا گیا ہے مثلا سوات ،دیر لوئر اور بٹ گرام میں معذور افراد سب سے زیادہ ہونے کے باوجود بھی ان کے نقل وحرکت کیلئے پہاڑی راستوں پر ٹریک تعمیر نہیں کئے گئے ہیں ،ویل چیئر اور سفید چھڑی بھی نہیں جن لوگوں کے پاس بینائی نہیں ان کیلئے سکولز میں بندوبست نہیں اور چلنے پھرنے سے معذور افراد کو سکولز میں داخل نہیں کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:  قومی ترانے کی توہین : وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور وضاحتیں دینے لگے

محکمہ سوشل ویلفیئر کے ذرائع نے بتایا کہ صوبہ بھر میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد معذور افراد شمار کئے گئے ہیں ۔اس وقت 54ہزار625 مرد اور 29ہزار4سو خواتین ہیں 27ہزار سے زائد بچے بھی معذور ہیں مجموعی طور پر معذور 66 ہزار افراد مختلف جسمانی مسائل اور14ہزار افراد بینائی سے،15ہزار افراد بولنے اور سننے جبکہ15ہزار افراد دماغی طورپر معذورہیں سوات میں 16ہزار افراد ،دیر لوئر میں10ہزار483افراد اور بٹ گرام میں 9ہزار 672 افراد معذور شمار کئے گئے ہیں یہ تمام افراد محکمے کے پاس رجسٹرڈ ہیں لیکن ہزاروں کی تعداد میں معذور افراد رجسٹرڈ نہیں ہوئے ہیں ۔

مزید پڑھیں:  پنجاب سے چوری شدہ بجلی کا سامان نوشہرہ سے برآمد