جامعہ کراچی حملہ

جامعہ کراچی حملہ: خودکش بمبارخاتون سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں

جامعہ کراچی کے اندرگزشتہ روز ایک خاتون نے خود کش دھماکےکے ذریعے چینی باشندوں کی وین کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔

دھماکےکے بعد ریسکیو اور سکیورٹی ادارے جامعہ کراچی پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق جامعہ کراچی میں مبینہ خاتون خودکش حملہ آور نے بلوچستان یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی جبکہ اس کے خاندان کے دیگر افراد بھی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ خاتون خودکش حملہ کے والد حال ہی میں بلوچستان سے گریڈ 20 میں ریٹائر ہوئے،شوہر اور بہن بھی ڈاکٹر ہیں۔

مزید پڑھیں:  8فروری کے عام انتخابات دھاندلی زدہ تھے ،میاں افتخار حسین

تفتیشی ذرائع کے مطابق اب تک خاتون خودکش حملہ آور کے خاندان کا کوئی کرمنل رکارڈ نہیں ملا۔

اس سے قبل تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر خاتون خودکش بمبار نے یونیورسٹی آنے کیلئے رکشے کا استعمال کیا۔

مزید پڑھیں:  آڈیو لیکس کیس، بنچ پر اعتراض واپس لینے کی آئی بی کی درخواست خارج

حکام نے بتایا کہ خاتون نے جامعہ کراچی میں داخل ہونے کیلئے مسکن گیٹ کا راستہ استعمال کیا، ممکنہ طور پر خاتون جامعہ کراچی میں دوپہر ایک بج کر 56 منٹ پر داخل ہوئی۔

تفتیشی حکام کے مطابق رکشے کی تلاش نمبر پلیٹ کے ذریعے کی جارہی ہے۔