قومی جرگہ سوات میں فوجی آپریشن

قومی جرگہ نے سوات میں فوجی آپریشن کاآپشن مستردکردیا

ویب ڈیسک : سوات قومی جرگہ کی ورکنگ کمیٹی کاتوسیعی اجلاس شیربہادرخان کی صدارت میں منعقد ہواجس میں سوات قومی جرگہ کے اکابرین مختارخان یوسف زئی، شیرشاہ خان، عبدالجبارخان، حاجی زاہدخان، خواجہ خان اور دیگردرجنوں مشران اورعمائدین نے شرکت کی۔ سوات میں امن وامان کی مجموعی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف عوام کی مزاحمتی جدوجہد کے اثرات پرتفصیلی غوروخوص ہوا اور فیصلہ کیاگیا کہ سوات قومی جرگہ کو جماعتی مفادات سے بالاتر رکھتے ہوئے اس کو اصلی سوات کے ایک حقیقی قومی پلیٹ فارم کے طورپرمربوط اورفعال رکھاجائیگا۔
اسے ضروری توسیع دی جائیگی، جبکہ ملاکنڈڈویژن بالخصوص سوات کے عوام کے جان ومال اورآبروسمیت ان کے جملہ مفادات کے تحفظ کیلئے جاری، جمہوری مزاحمتی جدوجہد کوجاری رکھاجائیگا۔ علاقے میں حقیقی اورپائیدار امن کے قیام کیلئے حسب ضرورت سول ایڈمنسٹریشن کیساتھ باہمی کوششیں بھی جاری رکھ کر علاقے کو دہشت گردی، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور خوف کے ناسور سے پاک رکھنے کیلئے ہرممکن قانونی کوششیں کی جائیں گی۔ جرگہ شرکاء نے سوات اور ملاکنڈڈویژن میں فوجی آپریشن کی ضرورت کومتفقہ طورپریکسرمستردکیااورواضح کیاکہ محکمہ پولیس کوبااختیاروضروری لازمی وسائل فراہم کرکے مطلوبہ مقاصد باآسانی حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستیں، الیکشن کمیشن کا تیسرا اجلاس بھی بے نتیجہ ختم