26ہزار لیویز اور خاصہ دار اہلکاروں کوترقی دینے سے انکار

ویب ڈیسک : صوبائی حکومت نے قبائلی اضلاع میں26ہزار خاصہ دار اہلکاروں کو ترقی دینے سے انکار کرتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ انہیں محکمہ پولیس میں ضم کرنا ہی ان کی ترقی ہے جب تک معیار کو پورا نہیں کریں گے ترقی کی تجاویز پر غور نہیں کیا جائے گا۔ بلوچستان عوامی پارٹی کی ایم پی اے بصیرت بیگم کی جانب سے گذشتہ روز صوبائی اسمبلی میں قبائلی اضلاع کے لیویز اور خاصہ دار اہلکاروں کو ترقی نہ دینے کا معاملہ اٹھایا گیا جس میں انہوں نے بتایا کہ ضم اضلاع میں کانسٹیبل سے انسپکٹر تک رینک کے اہلکاروں کی کسی قسم کی ترقی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے پولیس میں بے چینی پائی جاتی ہے اس نشاندہی پر مشیر برائے محکمہ داخلہ بابر سلیم سواتی نے موقف اختیار کیا کہ 26ہزار خاصہ دار اور لیویز اہلکار پولیس میں ضم ہوچکے ہیں
لیوی کے سپاہی کا رینک سکیل 5اور خاصہ دار سکیل ایک میں تھا محکمہ پولیس میں ضم ہونے کی وجہ سے یہ لوگ براہ راست سکیل سات میں چلے گئے ہیں۔ محکمہ پولیس میں یہ انڈکشن ازخود ان کی ترقی ہے۔ انہوں نے اسمبلی میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ قبائلی اضلاع میں10 انسپکٹرز ،216سب انسپکٹرز ،309 اے ایس آئیز،901ہیڈ کانسٹیبل،24ہزار553 کانسٹیبل ہیں مجموعی طور پر 26 ہزار لوگوں کی انڈکشن کی گئی ہے جب تک یہ لوگ کرائیٹرین پر پورے نہیں اتریں گے انہیں مزید ترقی نہیں دی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:  چارسدہ میں چنگ چی رکشہ پرفائرنگ ،باپ تین بیٹوں سمیت قتل