عمران کی تقاریرنشرکرنے پرپابندی کاحکم نامہ چندگھنٹے بعدمنسوخ

ویب ڈیسک :پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے متنازع بیانات کا نوٹس لے لیا۔پیمرا نے متنازع بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس دکھانے پرپابندی لگادی ہے۔پیمرا کی جانب سے جاری احکامات کے مطابق عمران خان کی ریکارڈ تقریر بھی نشر نہیں کی جاسکتی۔
پیمرا کے فیصلے پرسوشل میڈیاصارفین کی طرف سے سخت تنقیدکی جارہی ہے تاہم کچھ صارفین اس پابندی کی حمایت بھی کررہے ہیں ،پابندی کے حامی صارفین کاکہنا ہے تحریک انصاف کی حکومت میں نوازشریف کی تقاریر پربھی پابندی عائدکی گئی تھی ،اسی طرح الطاف حسین بھی اس پابندی کاشکاررہے ہیں ،پی ٹی آئی کے حامی صارفین عمران خان کانوازشریف اورالطاف حسین کے ساتھ موازنہ کرنے پرسخت غصے کااظہار کررہے ہیں اور عمران خان پرلگائی جانیوالی پابندی کوآزادی اظہارکی خلاف ورزی قراردیاجارہاہے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے پیمرا قانون کے سیکشن فائیو کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے عمران خان کی تقریر نشر کرنے پابندی کے پیمرا کے حکم نامے کو منسوخ کردیا۔واضح رہے کہ پیمرا قانون کا سیکشن فائیو وفاقی حکومت کو مخصوص حالات میں اتھارٹی کے اختیارات معطل کرنے کا اختیار دیتا ہے. وفاقی حکومت اختیارات کا استعمال کرکے اتھارٹی کا حکم معطل کر سکتی ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پیمرا کے سیکشن 5 کے تحت پابندی اٹھانے کی ہدایت کی گئی.
وزیراعظم نے عمران خان کے دور کی تلخ روایات ختم کرکے نئی روایت قائم کی ہے، نوازشریف، مریم نواز، سیاسی قائدین اور رہنمائوں کے ساتھ عمران خان نے چار سال اپنے دور اقتدار میں جو کیا، ہم اس پر یقین نہیں رکھتے۔اُن کا کہنا تھا کہ جمہوری اصولوں، اظہار رائے کی دستوری آزادیوں پر یقین رکھتے ہیں، سیاسی مخالفین، رہنمائوں، کارکنوں اور میڈیا پر پابندی عمران خان کی منفی سوچا ور رویہ رہا ہے، سیاسی مخالفین کے خلاف عمران خان جو بولنا چاہتا ہے، کھل کر بولے، ہمارے خلاف عمران خان کی تقریر عوام تک پہنچے تاکہ انہیں اس فتنے کی حقیقت واضح ہوتی جائے۔

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ میں تاخیر ،سپیکر خیبرپختونخوا کاالیکشن کمیشن کو خط