شملہ پہاڑی کی زمین اونے پونے داموں فروخت کرنے کی سازش بے نقاب

ویب ڈیسک :شملہ پہاڑی کی 10 ارب روپے سے زائد 1400 کنال کی زمین صرف 62 لاکھ میں لیز کے نام پر فروخت کئے جانے کی سازش بے نقاب۔ 260 کنال سے زائد اراضی پر2017 میں 26 کروڑ خرچ کرنے کے بعد اسے لیز کے نام پر بیچا جارہا ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے سابق تحصیل ناظم محمد اسحاق ذکریا نے گھنائونی سازش بے نقاب کرتے ہوئے مافیا کیخلاف ہر حد تک جانے کا اعلان کردیا۔ سابقہ تحصیل ناظم ایبٹ آباد محمد اسحاق ذکریا ایڈووکیٹ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ شملہ پہاڑی کو اونے پونے داموں لیز کے نام پر فروخت کرنے کا گھنائونا منصوبہ مکمل ہو چکا ہے
جس پر رواں ہفتے عمل درآمد کر دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ شملہ پہاڑی کی 1400 کنال میں سے 260 کنال زمین پر پہلے 26 کروڑ روپے لگا کر 2017 میں تحصیل انتظامیہ نے ایبٹ آباد بیوٹی فیکیشن کے فنڈز سے تعمیر کیا۔اب اسی جگہ کو صرف اور صرف 222 روپے مرلہ لیز پر فروخت کرکے عوامی جائیداد کو اربوں روپے کا ٹیکا لگایا جا رہا جسے کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ شملہ پارک کی تمام تر معلومات رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت حاصل کرکے معاملہ پشاور ہائی کورٹ کے سامنے رکھیں گے۔شملہ پہاڑی کی موجودہ الاٹمنٹ سے صرف مافیا اور اشرافیہ فائدہ اٹھا سکیں گے جس میں فورڈ کورٹس، ریسٹورنٹس ، گیسٹ ہائوسز کے نام پر تعمیرات کرکے اشرافیہ اربوں روپے کمائے گا ۔

مزید پڑھیں:  افغانستان میں سیلاب نے تباہی مچادی ،70افراد جاں بحق