خاتون کا قاتل سابق شوہر ملوث نکلا

ویب ڈیسک: پشاور کے نواحی علاقے متھرا میں کچھ روز قبل ایک خاتون کو پھانسی دے کر اس کی جان لی گئی تھی اور بعد میں اس کی نعش اراضیات میں پھینک دی گئی تھی۔ پولیس نے مقتولہ کی نعش تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم رپورٹ کیلئے منتقل کر دی تھی۔ مقتولہ کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ مطلقہ تھی جس نے 5 ما ہ قبل دوسری شادی کی تھی اور وہ اپنے بچوں سے ملنے کے لئے گئی تھی تاہم جب واپس نہ لوٹی تو پولیس کو اطلاع کی گئی جس پر پولیس نے تفتیش شروع کرتے ہوئے مقتولہ کے قریبی رشتہ داروں کو بھی شامل تفتیش کیا۔ متھرا پولیس کے مطابق پیپل سٹاپ کے قریب ملنے والی نعش کی شناخت مسماة زینب زوجہ راج ولی کے نام سے ہو ئی جس نے چند ما ہ قبل سا بق شوہر حیات اللہ سکنہ ناصر باغ بادیزئی سے طلا ق لی تھی۔ پولیس نے مد عی راج ولی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا تاہم بہت جلد قتل کیس کو ٹریس کرکے اس میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون کے قتل میں اس کا سابق شوہر حیا ت اللہ اور اس کا بھائی ناہید پسران ہدایت اللہ ساکنا ن ناصر باغ بادیزئی ملوث ہیں۔ مدعی راج ولی نے پولیس کو بتایا کہ زینب اب اس کی بیوی تھی جسے کچھ عرصہ قبل حیات اللہ سکنہ ناصرباغ نے طلاق دے دی تھی۔ حیات اللہ سے مقتولہ کے دو بیٹے اور چار بیٹیاں تھیں جو اس کے سابق شوہر کے پاس رہتے تھے ۔ وقوعہ سے قبل زینب اپنے بچوں سے ملنے گئی تھی جہاں اس کے سابق شوہر حیا ت اللہ نے اپنے بھائی ناہید کے ساتھ مل کر مبینہ طور پر اسے پھانسی دے کر قتل کیا۔ اس نے بتایا کہ جب مقتولہ نے دوسری شادی کی تو ملزم حیات اللہ کو اس کا رنج تھا اور وہ اس سے دوبارہ شادی کرنے کے لئے اسے رواج ولی سے طلاق دلوانا چاہتا تھا جب کہ مقتولہ ایسا کرنے سے انکاری تھی۔ اس طرح سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خاتون کو ابدی نیند سلا دیا گیا۔ پولیس نے دونوں ملزمان کو عدالت میں بھی پیش کیا جنہیں جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جیل منتقل کر دیا گیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  جنوبی پنجاب میں خسرے کی وبا پھوٹ پڑی، بچے متاثر