انٹر پول کے ڈیٹا

پولیس کو بھی انٹر پول کے ڈیٹا تک رسائی دینے کا معاہدہ طے

ویب ڈیسک : ایف آئی اے کے بعد پولیس کو بھی انٹرپول کے ڈیٹا تک رسائی دینے کا معاہدہ طے پاگیا، پنجاب سمیت دیگر صوبوں کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی مرحلہ وار رسائی دی جائے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیشنل سینٹرل بیورو انٹرپول پاکستان اور ایف آئی اے کے قانون نافذ کرنے والے تین یونٹوں سمیت اسلام آباد پولیس کے مابین معاہدوں پر دستخط ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں خصوصی تقریب میں کیے گئے جس کی صدارت ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن بٹ نے کی۔
تقریب میں آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان، ڈائریکٹر این سی بی پاکستان ملک سکندر حیات، ایف آئی اے حکام اور انٹرپول کے تین رکنی وفد نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر نیشنل سینڑل بیورو انٹرپول پاکستان سکندر حیات نے شرکاء کو ڈیٹا بیس پروگرام و کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے سے شرکاء کوڈیٹا بیسز کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو معاہدوں پر دستخط ہونے کے نتیجے میں انھیں بھی جرائم کے مختلف ڈیٹا بیس تک رسائی ممکن ہوسکے گی۔انٹرپول کے وفد نے بھی شرکاء کو iARMS ڈیٹا بیس کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ تقریبا ایک ملین سے زیادہ ریکارڈ کے ساتھ، iARMS آتشیں اسلحے، سمگلنگ کے نمونوں اور سمگلنگ کے راستوں کی شناخت میں مدد کر سکتا ہے، پولیس کی معاونت سے ایسے جرائم پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن بٹ نے دنیا بھر میں پولیس کی معاونت میں انٹرپول کے اہم کردار کو سراہا۔ ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انٹرپول کے آلات اور صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔ جدید ترین ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لا کر اور بین الاقوامی پولیس روابط کو مضبوط کرکے پاکستان میں پولیس جدید دور چیلنجوں کا مثر طریقے سے مقابلہ کرسکتی ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ معاہدوں سے فائدہ اٹھانے والی ایجنسیوں کو حقیقی طور پر بروقت انٹرپول ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل ہو سکے گی اور جرائم، خصوصاً بچوں کے جنسی استحصال اور سائبر کرائم اور مالیاتی جرائم سے لڑنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں:  اسرائِیلی عوام کا جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ