پختونخوا ضمنی الیکشن ملتوی

پختونخواکے24 حلقوں میں ضمنی الیکشن ملتوی

ویب ڈیسک:پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کے24حلقوں میں16اور19 مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخابات روک دیئے اور متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 مارچ تک جواب طلب کر لیا۔ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت میں تحریک انصاف کی جانب سے بیرسٹر گوہرخان جبکہ حکومت کی جانب ڈپٹی اٹارنی جنرل ثناء اللہ پیش ہوئے۔ پی ٹی ائی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپیکر نے بغیر تصدیق کے ممبران کے استعفے منظور کئے ہیں۔ پی ٹی آئی قیادت نے کہا کہ 123 ممبران کے استعفے ایک ساتھ منظور کئے جائیں
اس وقت سپیکر نے منظور نہیں کئے سپیکر نے خود کہا کہ ایک ایک ممبر کو بلا کر تصدیق کرے گا۔ تاہم 14 جنوری کے بعد حالات تبدیل ہوئے تو پی ٹی آئی نے دوبارہ اسمبلی جانے کا فیصلہ کیا جس پر جسٹس ارشدعلی نے کہا کہ کیا ممبران نے استعفے واپس لینے کے لئے سپیکر سے رابطہ کیا؟ تو پی ٹی ائی کے وکیل نے بتایا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان نے میڈیا پر اعلان کیاکہ ہم اسمبلی واپس جارہے ہیں اور یہ کافی ہوتا ہے جس پر جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ کیا آپ پارلیمنٹ کے ساتھ کھیل رہے ہیں کہ استعفی منظور ہوئے تو ٹھیک ہے،نہیں ہوئے تو واپس جائیں گے۔ بیرسٹر گوہر نے عدالت کو بتایا کہ نہیں ہم پارلیمنٹ کے ساتھ نہیں کھیل رہے اب 16 مارچ کو انتخابات ہورہے ہیں،ہماری استدعا ہے کہ انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔عدالت کو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 11 ماہ میں یہ ایک دن بھی پارلیمنٹ نہیں گئے۔
استعفی دیئے اور اس کے بعد سپیکر کے پاس نہیں گئے جس پر جسٹس عتیق شاہ نے کہا کہ وہ کہہ رہا ہے کہ ہمارا مقصد صرف حکومت پر پریشر ڈالنا تھا کہ وہ نئے انتخابات کرائے۔ جسٹس ارشدعلی نے پی ٹی آئی وکیل سے کہا کہ آپ اتنی دیر سے عدالت کیوں آئے ہیں, ضمنی الیکشن تو قریب ہے ۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ضمنی الیکشن وقت اور پیسوں کا ضیاع ہوگا جس پر فاضل بنچ نے کہا کہ پھر تو ویسے ہی یہ انتخابات متنازع ہونگے کیا آپ کو لگتا ہے کہ رزلٹ یہی ہوگا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خیبرپختونخوا میں ہونے والے ضمنی انتخابات پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 مارچ تک کیلئے ملتوی کردی اور متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

مزید پڑھیں:  سٹاک ایکس چینج میں استحکام ، ڈالر کی قیمت میں اضافہ