شرح سودمیں اضافہ ن

شرح سودمیں اضافہ نے کارخانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

ویب ڈیسک: سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میںمزید اضافہ نے خیبر پختونخوا کے چھوٹے بڑے تمام صنعتی یونٹس کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ بیرون ممالک سے خام مال کی بندش اور دہشت گردی کے باعث سے 4سو سے زائد کارخانے بند اور ہزاروں کی تعداد میں مزدور بے روزگار تھے نئی شرح کے بعد مزید کارخانے بند اور مزدور بے روزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں زیادہ تر کارخانے مختلف وجوہات کی وجہ سے بند پڑے ہیں جبکہ بہت سے صنعت کار بیرون ممالک اور پاکستان کے مختلف صوبوں میں منتقل ہوئے ہیں۔ گذشتہ روز شرح سود20فیصد پر لے جانے کے بعد حالات مزید غیر یقینی ہوگئے ہیں سرحد چیمبر کے صنعت کاروں کے مطابق قبل ازیں کارخانہ دار بینکوں سے قرضہ لے کر کاروبار چلارہے تھے لیکن اب یہ بہت مشکل ہوگیا ہے کیونکہ سٹیٹ بینک نے20فیصد شرح سود مقرر کی ہے
نجی بینکوں سے قرضہ لیتے ہوئے یہ سود24سے25فیصد تک پہنچ جائے گا ایسے وقت میں جب بیرون ممالک کے خام سے چلنے والے کارخانے ڈالر کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے یا تو مستقل طور پر بند ہوگئے ہیں اور یا پھر بڑے صنعتی یونٹس میں مزدوروں کے شفٹ کم کر دئیے گئے ہیں نئے اضافہ کے ساتھ صنعتی ماحول مزید غیر یقینی ہو گیا ہے جس کے اثرات آئندہ چند ماہ کے دوران خیبرپختونخوا میں بے روزگاری کی صورت میں ظاہر ہوں گے۔

مزید پڑھیں:  عالمی امن کی مخدوش صورتحال بین الاقوامی اداروں کی نااہلی ہے، فیصل بن فرحان