بجٹ وزیراعظم

بجٹ معیشت کی طویل مدتی بیماریاں ٹھیک کرنےکا آغاز ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے آئندہ مالی سال کا بجٹ معیشت کی طویل مدتی بیماریاں ٹھیک کرنے کے آغاز کی نمائندگی کررہا ہے۔
ویب ڈیسک: سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب کے بعد ریلیف اور بحالی، گلوبل سپلائی چین میں رکاوٹوں اور جیواسٹریٹجک تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے نئے مالی سال کا بجٹ بنانا ایک مشکل کام تھا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے پیدا کیے گئے سیاسی عدم استحکام نے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ حالیہ بجٹ ملکی معیشت کو درپیش چیلنجز اور بحرانوں سے نبرد آزما ہونے کا آغاز ہے۔
وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے آئندہ مالی سال کا بجٹ معیشت کی طویل مدتی بیماریاں ٹھیک کرنے کے آغاز کی نمائندگی کررہا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت نے بجٹ بنانے کے لیے ایسے شعبوں کو ترجیح میں رکھا جن کے ذریعے اقتصادی ترقی تیز ہو، سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافہ ہو اور ملکی معیشت کو خودکفیل بنایا جا سکے۔ بجٹ میں کم سے کم اجرت کو بڑھا کر 32 ہزار روپے کردیا گیا ہے۔
شہباز شریف نے ٹوئٹ میں کہا کہ مہنگائی کے اثرات کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو تنخواہوں میں بالترتیب 35 اور ساڑھے 17 فی صد تک اضافہ کرکے ریلیف فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ معاشی ترقی کا براہ راست تعلق سیاسی استحکام سے ہے۔ چارٹر آف اکانومی ہی عوامی خوشحالی کے لیے آگے برھنے کا واحد راستہ دکھائی دیتا ہے۔

مزید پڑھیں:  سردار سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کر دیاگیا