جوہری تنصیبات۔۔۔ پاکستان اور بھارت کا موازنہ

نیوکلیئر تھریٹ اینیشیٹو (این ٹی آئی انڈیکس) نے جوہری تابکاری سلامتی کی درجہ بندی کا اجراء کردیا ہے جس کے تحت پاکستان نے جوہری مواد اورتنصیبات کی سلامتی میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ‘ این ٹی آئی انڈیکس رپورٹ کے مطابق پاکستان جوہری مواد کے سکیورٹی امور میں19 ویں نمبر پر براجمان ہے’ پاکستان کے بعد بھارت’ ایران اور شمالی کوریا کادرجہ ہے’ پاکستان رواں سال تین مزید پوائنٹس حاصل کرکے جوہری مواد کی سلامتی میں سکور 49 پر پہنچا ‘ پاکستان نے 2020ء کے مقابلے میں18 پوائنٹس بہتری دکھائی’ ہندوستان میں جوہری سلامتی کو درپیش خطرات کے باعث سکور جوں کا توں یعنی 40 رہا’ جوہری تنصیبات کی سلامتی میں پاکستان 47 میں سے 32 ویں نمبر پر رہا’ رپورٹ کے مطابق پاکستان سمیت روس اور اسرائیل بھی32ویں نمبر پرموجود ہیں پاکستان کی درجہ بندی بھارت ‘ایران ‘میکسیکو’ جنوبی ا فریقہ’ مصر’ شمالی کوریا اوردیگر سے بہتر اور موثر ہوتی ہے’پاکستان نے جوہری تنصیبات کی سلامتی پر مزید چار پوائنٹس حاصل کئے’ سکور61 رہا بھارت میں جوہری تنصیبات کو بدستور سنگین خطرات لاحق ہیں، بھارت کا جوہری تنصیبات کی سکیورٹی کے بارے کے سکور بغیرکسی تبدیلی52 رہا ہے۔ امر واقعہ یہ ہے کہ پاکستان بطور ایٹمی قوت آج جس مقام پر ہے اور اس کے ایٹمی اثاثے جتنے محفوظ ہیں اس کی گواہی خود عالمی ایجنسی کی جانب سے دی جا رہی ہے یہاں تک کہ بھارت اور اسرائیل جیسے پاکستان دشمن ممالک کے اندر بھی ایٹمی اثاثوں کو جن خدشات کا سامنا ہے اسے بھی این ٹی آئی ا نڈیکس کی جانب سے درجہ بندی کے حوالے سے پاکستان کے بعد رکھنے پر متعلقہ ایجنسی مجبور ہوچکی ہے ۔اس کے بعد ان عالمی قوتوں اور خصوصاً بھارت اور اسرائیل کی پاکستان دشمنی کے پیمانے پر پرکھنے والوں کو یہ ضرور سوچنا چاہئے کہ ان کے پاکستان پر ایٹمی ہتھیاروں کی حفاظت کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات میں کس قدر صداقت ہے اس لئے بجائے اس کے کہ یہ عالمی طاقتیں مختلف حیلوں بہانوں سے پاکستان کو اس کے ایٹمی اثاثوں سے محروم کرنے کی سازشیں کرنے’ حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے بھارت اور اسرائیل کی ایٹمی تنصیبات کو مکمل حفاظت فراہم کرنے پر توجہ مذکور کریں’ یا پھر ان پر پابندیاں لگانے کے حوالے سے سوچیں’ خود بھارت اور اسرائیل کو بھی اپنے گریبانوں میں جھانک کر اپنے ہاں جوہری تنصیبات پر اٹھنے والے سوالات پر توجہ دینی چاہئے’ پاکستان عالمی قوتوں کی نظر میں صرف اس لئے تنقید کی زد میں رہتا ہے کہ یہ پہلا اسلامی ملک ہے جس نے مضبوط اور مکمل تحفظ پر مبنی ایٹمی نظام قائم کیا ہے اور اس بات کو یقینی بنا چکا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام نہ صرف محفوظ ہاتھوں میں ہے بلکہ اس کا مقصد صرف اپنا تفحظ یقینی بنانا ہے’ نہ کہ کسی کے خلاف جارحیت کے ارتکاب کے لئے، اس لئے نئی درجہ بندی کے بعد پاکستان کے جوہری پروگرام پرخواہ مخواہ کے اعتراضات بے معنی ہیں۔

مزید پڑھیں:  معزز منصفوں !تصحیح لازم ہے