خیبرپختونخواکی سرکاری مشینری میں1لاکھ12ہزارآسامیاں خالی

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا کے سرکاری محکموں میں ایک لاکھ 11ہزار 969آسامیاں خالی ہیں جن میں ضم اضلاع کی 25ہزار 192جبکہ بندو بستی اضلاع کی 86ہزار 777آسامیاں خالی ہیں ان آسامیوں میں سب سے زیادہ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کی 50ہزار 74، پولیس کی 18ہزار 24، صحت کی 13ہزار 37 ، اعلیٰ تعلیم کی 5ہزار 898جبکہ بحالی وآبادکاری کی 2ہزار 375آسامیاں خالی ہیں ۔
خیبر پختونخوا حکومت کی دستاویز کے مطابق بندوبستی اضلاع میں ابتدائی و ثانوی تعلیم کی 2لاکھ 67ہزار 28میں سے 41ہزار 527، پولیس کی 99ہزار 705میں 11ہزار 960، صحت کی 63ہزار 892میں سے 9ہزار 878، اعلی تعلیم کی 19ہزار 736میں سے 5ہزار 64،بحالی و آبادکاری میں 7ہزار 466میں 2ہزار 11، مال میں 9ہزار 299میں ایک ہزار 989،بلدیات کی 9ہزار 273میں ایک ہزار 798، زراعت کی 7ہزار 438میں ایک ہزار 378، تعمیرات و مواصلات کی 6ہزار 921میں ایک ہزار 247، محکمہ قانون کی 9ہزار 76میں ایک ہزار 226، جیل خانہ جات کی 6ہزار 459میں سے ایک ہزار 210،لائیوسٹاک کی 7ہزار 791میں سے 998،سماجی بہبود میں 2ہزار 938میں 984، ٹیکنیکل ایجوکیشن کی 2ہزار 597میں 863، آبپاشی کی 8ہزار 97 میں سے 659، سیاحت کی 790میں 625، انتظامیہ کی 3ہزار 70میں سے 587، داخلہ کی ایک ہزار 907میں سے506، بہبود آبادی کی 4ہزار 441میں 434، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی ایک ہزار 623میں 431، خزانہ کی ایک ہزار 572میں سے 415، معدنیات کی ایک ہزار 404میں 386، محنت کی 658میں 194،صنعت و حرفت کی 743میں سے 180،کھیل و ثقافت میں 2ہزار 312میں 173، ماہی پروری کی 2ہزار 184میں سے 167، خوراک میں ایک ہزار 447میں 164، ٹرانسپورٹ کی 660میں 159، کوآپریٹیو کی 307میں 90، ترقی و منصوبہ بندی کی 708میں 89، توانائی و برقیات کی 225میں 76، اطلاعات کی 375میں سے 78،زکوة و عشر کی 375میں 71، سٹیشنری اینڈ پرنٹنگ میں 235میں 50، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی 143میں سے 42، آبنوشی کی 12ہزار 384میں 37، بین الصوبائی رابطہ کی 56میں 13، اوقاف کی 49میں 11جبکہ ہائوسنگ کی 49میں سے 7آسامیاں خالی ہیں قبائلی اضلاع میں ابتدائی و ثانوی تعلیم کی 40ہزار 540میں سے 8ہزار 547، پولیس کی 36ہزار 575میں سے 6ہزار 64، صحت کی 12ہزار 377میں سے 3ہزار 250، جنگلات کی ایک ہزار 967میں ایک ہزار 953، اعلیٰ تعلیم کی 2ہزار 337میں سے 834، آبنوشی کی 2ہزار 613میں سے 691،مواصلات کی 2ہزار 631میں 552، محکمہ مال کی ایک ہزار 390میں 436، بلدیات کی ایک ہزار 650میں 411، بحالی و آبادکاری کی ایک ہزار 971میں 364، محکمہ زراعت میں ایک ہزار 662میں 305،محکمہ قانون میں 998میں سے 310،جیل خانہ جات کی 591میں سے 200،کھیل و ثقافت کی 310میں 192،لائیوسٹاک میں 2ہزار 421میں 175،ٹیکنیکل ایجوکیشن کی 393میں 142، معدنیات کی 286میں سے 110، آبپاشی اور توانائی کی 314میں 90،محنت کی 95میں سے 71، انتظامیہ کی 100میں سے 66،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی 105میں 57،داخلہ کی 516میں سے 170،ماہی پروری کی 158میں 48، ٹریژری کی 117میں 48، ترقی و منصوبہ بندی کی 292میں سے 41، سماجی بہبود کی 138میں22،خزانہ کی 78میں 14،زکوہ و عشر کی 67میں 10،صنعت و حرفت کی 56میں سے 7،ادارہ شماریات کی 10میں سے 6 جبکہ بہبود آبادی کی 258میں سے 6آسامیاں خالی ہیں۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں ڈرون حملے کی تردید کردی