پشاور، ہسپتالوں اور میڈیسن مارکیٹ میں دوائیاں غائب

ویب ڈیسک:پشاورکے شہری اورمضافاتی علاقوں میں بعض بیماریوں کی ادویات کی ڈیمانڈ بڑھنے کے باوجود بھی شارٹیج کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا ہے جس کی وجہ سے میڈیسن مارکیٹ کے ساتھ ساتھ زیادہ تر سرکاری ہسپتالوں میں بھی مفت ادویات کی فراہمی مریضوں کیلئے بند کردی گئی ہے ذرائع نے بتایا کہ پشاورکے مختلف علاقوں میں میڈیسن مارکیٹ میں کینسر، شوگر اور مسکن ادویات کا شدیدبحران ہے جبکہ بخاراورسینے کے دیگر امراض کے علاوہ انٹی بائیوٹیک دوائیوں کی قیمتوںمیں اضافہ کے باوجود ڈیمانڈمیں اضافہ ہورہاہے
محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے مسلسل شکایات ہیں چونکہ یہ ادویات زیادہ ترکائونٹر سیل ہے اس لئے میڈیکل سٹورزپرمعیاری اورغیر ملکی کمپنیوں کی دوائیاں دستیاب نہیں ہیں ذرائع نے بتایا کہ بعض بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت پر بھی ادویات کا سٹاک ختم ہوچکا ہے جبکہ ایم ٹی آئیز اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں بھی دوائیوں کا سٹاک ختم ہوا ہے اس بارے میں مختلف اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ز، ڈپٹی ہیلتھ آفیسرزاور ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کی جانب سے محکمہ صحت کو لازمی ادویات کی فراہمی کی ڈیمانڈ بھیجی گئی ہے
لیکن فنڈز کی کمی اور ایم سی سی لسٹ کے اجرا میں غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے فی الحال یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکا ہے ذرائع نے بتایا کہ اس وقت ہسپتالوں میںانٹی بائیوٹک اوردوسری لازمی ادویات کی فراہمی عارضی طورپر معطل ہے جس کی وجہ سے مریض بھاری قیمت پر دوائیاں خرید رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  دہشت گرد اسرائیل کی کارروائیاں جاری، مزید 28 فلسطینی شہید