غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت سینکڑوں فلسطینی شہید

ویب ڈیسک: حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ طویل ہو گئی، گزشتہ رات ڈھائی ہزار کے قریب حملوں نے ثابت کر دیا ہے کہ اسرائیل پر وحشت طاری ہے اور وہ فلسطین کی نسل کشی کرنے پر تل گیا ہے۔ وحشی اسرائیل نے غزہ پر آگ اور بارود کی بارش کردی، وحشیانہ بمباری سے شمالی غزہ کھنڈر بن گیا۔
صیہونی فوج نے نہتے فلسطینیوں پرگزشتہ رات ڈھائی ہزار حملے کئے جس کے نتیجے میں مزید280 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اسرائیل غزہ شہر کے شمال، مغرب اور جنوب مشرق کو نشانہ بناتے ہوئے بڑے حملے کررہاہے، اس دوران صیہونی فورسز رابطوں میں رکاوٹ ڈال کرمظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے اور انٹرنیٹ سروس معطل کرکے مکمل بلیک آؤٹ کردیا گیا ہے۔
اسرائیل نے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں کو بھی نہ بخشا اور تین پناہ گزین کیمپوں پر بھی بم برسا دیے۔
ذرائع کے مطابق فلسطین کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ غزہ کی پٹی کے شاطئی کیمپ، زیتون کالونی اور الرمال محلے پر آدھے گھنٹے کے اندر 100 سے زیادہ پرتشدد اسرائیلی حملے کئے گئے، اس دوران ایک مرتبہ پھر ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان پر بھی فضائی حملہ کیا گیا جس سے تین بچے شہید ہوگئے، ان بچوں کی عمریں آٹھ سے چودہ سال کےدرمیان ہیں۔
حملوں پر لبنانی رکن پارلیمنٹ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملےکےنتائج خطرناک ہوں گے۔

مزید پڑھیں:  علی امین گنڈا پورکالوڈ شیڈنگ کم کرنےکیلئےوفاق کو15دن کاالٹی میٹم