(مسجد قبا) تاریخ اسلام کی پہلی مسجد

مدینہ منورہ سے تین کلومیٹر دور اس مسجد کی بنیاد پیغمبر محمد ﷺ نے خود اپنے ہاتھ سے رکھی ، تعمیر میں بھی شریک رہے.
قباء تاریخ اسلام کی پہلی مسجد مدینہ منورہ سے تین کلو میٹر کے فاصلے پر واقع بستی قباء میں واقع ہے ، اللہ کے اس گھر کی بنیاد پیغمبر محمد ﷺ نے خود اپنے ہاتھ سے رکھی ۔
مدینہ منورہ سے تین کلو میٹر کے فاصلے پر بستی قباء میں واقع مسجد قباء اسلامی تاریخ کی سب سے پہلی مسجد ہے ۔ مکہ سے مدینہ ہجرت کے بعد قباء میں قیام کے دوران پیغمبر محمدﷺنے خود اس مسجد کی بنیاد رکھی اور صحابہ کے ساتھ اللہ کے اس گھر کی تعمیر میں شریک رہے ۔
حدیث مبارکہ ہے کہ جو شخص گھر سے باوضو ہو کر مسجد قباء آئے اور وہاں نماز ادا کرے تو ایک عمرے کا اجر و ثواب پائے گا ۔ مسجد کے صحن میں نمازیوں کے لیے ہال بنا ہوا ہے، مسجد قباء کا ایک حصہ نمازی خواتین کے لیے مختص ہے ۔
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے عہد میں مسجد قباء کی تجدید و توسیع ہوئی ، 1970میں سعودی شاہ فیصل بن عبدالعزیز نے مسجد کو از سر نو استوار کیا ۔
1988 میں شاندار توسیع کے بعد مسجد قباء کا رقبہ 15 ہزار مربع میٹرہو گیا ۔ چھ گنبد اور چار مینار اس مسجد کی عظمت و شان میں قصیدہ گو ہیں ۔ مسجد قباء میں دس ہزار نمازی اللہ کے حضور سربسجود ہوتے ہیں ۔

مزید پڑھیں:  پوتے کو دادا کی میراث سے حصہ کیوں نہیں ملتا؟