پاکستان میں 9 ہزار سے زائد ایڈز کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک: پاکستان میں رواں سال 9 ہزار سے زائد ایڈز کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس میں 38 فیصد ایچ آئی وی کے کیس غیر معیاری سرنج کے استعمال کے سبب رپورٹ ہوئے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ایچ آئی وی کے 38 فیصد کیسز کی وجہ غیر معیاری سرنج کا استعمال ہے جب کہ منشیات کے عادی افراد ایچ آئی وی کیسز میں اضافے کا سبب بنے لگے۔
دوسری جانب عالمی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ حقیقیت میں کیسز کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ پاکستان میں بہت سے مریض اس بیماری کو رپورٹ ہی نہیں کرواتے۔
ڈائریکٹر سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام ڈاکٹرسکندر نے ایچ آئی وی کے مرض پر قابو پانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کپر روشنی ڈالی.
انہوں نے بتایا کہ وزارت انسداد منشیات اور محکمہ صحت کے تعاون سے ملک میں پہلی بار انجکشن کے ذریعے نشہ کرنے والے افراد کو منشیات کے متبادل کے طور پرگولیاں دینے کے لئے کراچی اور لاڑکانہ میں سینٹرز قائم کئے جارہے ہیں جس کا مقصد ایچ آئی وی پر قابو پانا ہے۔
جوائنٹ سیکرٹری وزارت انسداد منشیات شیراز درانی کا کہنا تھا کہ کراچی اور لاڑکانہ میں سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں جس میں ڈبلیو ایج او کی منظور شدہ ادویات کی ڈوزمریضوں کی دی جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب میں ایچ آئی وی کو کنٹرول کرنے کےلئے لاہور کے میو ہسپتال میں بھی سینٹر قائم کیا جائے گا، جس میں سرنج کے ذریعے منشیات کے عادی افراد کو اورل ڈوز کی طرف منتقل کرکے ان کی حالت بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔یاد رہے کہ پاکستان میں رواں سال 9 ہزار سے زائد ایڈز کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے.

مزید پڑھیں:  سب مل کر پاکستان کو عظیم مقام دلوائیں گے، شہباز شریف