ایم ٹی آئیز ملازمین کی تنخواہوں میں تفاوت ختم کرنے کیلئے پالیسی پر اتفاق

ویب ڈیسک: صوبائی پالیسی بورڈ نے ایم ٹی آئی ایکٹ2015ءکے تحت تمام تدریسی ہسپتالوں میں ملازمین کی ترقی، سکیل اور تنخواہوں اور محکمہ صحت کو واپسی سے متعلق اہم فیصلے کر لئے ہیں۔ آئی بی پی کا آڈٹ کرانے اور تمام ہسپتالوں کو اس میں مزید بہتری کیلئے تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
اس حوالے سے تمام ایم ٹی آئیز کے بورڈ آف گورنر کے چیئر پرسنز کو بھیجے گئے مراسلہ کے مطابق ایم ٹی آئی پالیسی بورڈکے 16 دسمبر کو منعقدہ اجلاس کے فیصلوں کے مطابق ایم ٹی آئی کے ضوابط کے تحت فیکلٹی ممبران کیلئے پروموشن اور انتخاب کا معیار کافی سخت ہے۔
اس لئے تمام بورڈ آف گورنرز قواعد میں ترمیم کیلئے15روزکے اندر متفقہ رپورٹس تیار کریں گے جس پر پالیسی بورڈ کے اگلے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔
پالیسی بورڈ کی جانب سے ایم ٹی آئیز میں انسٹی ٹیوشنل بیسڈ پریکٹس کو جاری رکھنے اور اس میں مزید بہتری لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس حوالے سے بھی15روز میں تجاویز پیش کرنے اور آئی بی پی سروسزکے پچھلے سال کا آڈٹ کرانے کی ہدایت کی ہے۔
مراسلہ کے مطابق ایم ٹی آئیز کے ملازمین کی تنخواہوں وغیرہ میں تفاوت یعنی فرق کو ختم کرنے کیلئے یونیفارم پالیسی بنانے پر اتفاق کیا گیاہے۔
تمام ہسپتالوں میں ملازمین کے اوقات کار یکساں کرنے کیلئے بھی تجاویز مانگی گئی ہیں کیونکہ بعض ہسپتالوں میں ہفتے کے 5 دن اور دیگر ہسپتالوں میں ہفتے کے6 دن کام کرنے کا شیڈول ہے۔
اس تناظر میں تمام ایم ٹی آئیز کے ملازمین کیلئے یکساں اوقات کار متعین کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ میں طبی شعبہ جات کے سربراہان کی تقرری اور ملازمین کی بھرتی کیلئے حد مقرر کرنے اور ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ بھرتی ہونے والے ملازمین کو ریٹائرڈ کرنے سے متعلق بھی تجاویز طلب کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں:  بشریٰ بی بی کی جان کو خطرہ تھا،مشعال یوسفزئی