پاک افغان تجارت۔ مستقل حل کیا ہے؟

پاک افغان تجارت کے حوالے سے ڈرائیورز کیلئے ویزا کی شرط کے معاملے پر پاک افغان طورخم بارڈر ایک بار پھر بند کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے بارڈر کے دونوں جانب سینکڑوں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں ،پاکستانی حکام نے طورخم بارڈر سے افغانستان آنے جانے والی مال بردار گاڑیوں کے ڈرائیوروں کیلئے پاسپورٹ اور ویزا لازمی قرار دیا ہے، ویزا کے بغیر ڈرائیورز بارڈر کراس نہیں کر سکتے، شرط لاگو ہونے کے بعد دونوں اطراف سے سینکڑوں مال بردار گاڑیاں کھڑی ہو گئی ہیں، دوسری جانب افغان حکام نے بھی ویزا شرط کیخلاف احتجاجاً پاک افغان بارڈر کو بند کر دیا ہے جبکہ ڈرائیورز اور ٹرانسپورٹرز بھی سخت مشکلات سے دوچار ہو گئے ہیں، طورخم ٹرانسپورٹ یونین کے صدر عظیم اللہ شنواری نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈرائیورز کیساتھ نرمی برتی جائے اورپاسپورٹ ویزا شرط ختم کر کے دو طرفہ تجارت بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں، امر واقعہ یہ ہے کہ پاسپورٹ اور ویزا کی شرط ختم کرنے کیلئے اگر ماضی سے رجوع کیا جائے جب پاکستان افغان بارڈر کراس کرنے کیلئے ریڈ پاس کا اجراء کیا جاتا تھا تاہم وہ بھی صرف ایک بار ہی استعمال کیا جا سکتا تھا، اس لئے اگر ڈرائیوروں کو مشکلات سے بچانے کیلئے ملٹی پل ویزہ سسٹم پر عمل کیا جائے تو مشکل آسان ہو سکتی ہے یا پھر بارڈر پر ہی دونوں جانب ویزہ کی سہولت دی جائے تو صورتحال خاصی حد تک آسان ہو جائے گی ،امید ہے متعلقہ حکام ان تجاویز پر ہمدردانہ غور کریں گے۔

مزید پڑھیں:  وزیر اعظم محنت کشوں کو صرف دلاسہ نہ دیں