انتخابی نشانات چیلنج

پی ٹی آئی کے آزادامیدواروں نے انتخابی نشانات چیلنج کردئیے

ویب ڈیسک: الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری انتخابی نشانات کیخلاف پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سابق وزراء، اراکین اسمبلی وامیدواروں کی جانب سے ہائیکورٹ میں متعدد رٹ درخواستیں دائر کی گئی ہیں،
جن میں سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی، سابق صوبائی وزیر کامران بنگش، آصف خان، آفتاب عالم اور شفیع اللہ شامل ہیں۔
درخواستوں میں ریٹرننگ افسروں کی جانب سے انہیں دئیے گئے انتخابی نشانات کے اجراء کو چیلنج کیا گیا ہے۔
رٹ درخواستوں میں الیکشن کمیشن، متعلقہ ڈی آر اوز اور آر اوز کو فریق بنایا گیا ہے جس کے مطابق کامران بنگش کو وائلن کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔
ان کے مخالف امیدوار کو باجا دیا گیا ہے۔ دونوں نشان بیلٹ پیپر پر تقریباً ایک جیسے نظر آئیں گے۔
ووٹرز کو اپنے امیدوار کو ووٹ دینے کے وقت دشواری ہوگی۔ کامران بنگش کے مقابلے میں جس امیدوار کو باجا انتخابی نشان دیا گیا ہے اس کا نام بھی کامران ہے۔
اس طرح آصف خان قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 32 سے امیدوار ہے اور ان کو ہتھ گاڑی کا نشان دیا گیا ہے،
جبکہ اسی حلقے سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار جس کا نام آصف خان ہے ان کو بھی ہتھ گاڑی کا نشان دیا گیا ہے۔
دونوں امیدواروں کے نام ایک جیسے ہیں اور انتخابی نشان بھی ایک جیسے الاٹ کئے گئے ہیں،
جس سے ووٹرز کو فرق کرنے میں مشکل ہوگی۔
کوہاٹ کے پی کے 90 سے امیدوار آفتاب عالم نے بھی بینگن اور امیدوار شفیع اللہ نے انتخابی نشان گوبھی کیخلاف درخواستیں دائر کی ہیں۔
کوہاٹ سے سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی کو بوتل کا نشان دیا گیا ہے۔
درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انتخابی نشان الاٹ کرنے سے پہلے امیدواروں کی مرضی کا پوچھا جاتا ہے،
لیکن اس عمل میں درخواست گزاروں سے کسی قسم کی رائے نہیں لی گئی ہے لہذا انہیں مناسب انتخابی نشان الاٹ کیا جائے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹف شیڈول جاری، افریقہ اور آسٹریلیا سے ٹاکرا ہوگا