خیبر پختونخوا میں سیاحت کے مواقع

پی ٹی ڈی سی کے املاک کی وفاقی حکومت سے صوبائی محکمہ سیاحت کو حوالگی اور ان املاک کو بہتر انداز میں چلانے اور انہیں صوبے کے لئے آمدن کا ایک موثر ذریعہ بنانے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت آئوٹ سورس کرنے کا منصوبہ احسن قدم ہو گا بشرطیکہ شفافیت پرمبنی ہو ۔ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کو بتایا گیا کہ مانسہرہ میں 480 کنال پر گنول ، سوات میں 754 کنال پر محیط منکیال اورچترال میں 540 کنال پر محیط مداکلشت ٹورازم زونز قائم کئے جارہے ہیں جن پر بالترتیب 5.5 ارب ، 3 ارب اور 3.8 ارب روپے لاگت آئے گی۔ مزید بتایاگیا کہ یہ ٹورازم زونز آٹھ سال کے عرصے میں مکمل کئے جائیں گے۔ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کوبتایا گا کہ محکمہ سیاحت کے تحت دیگر ترقیاتی منصوبوں بشمول ہنڈ پارک ، کمراٹ مداکلشت کیبل کار، صوبے کے مختلف سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پارٹس کی تنصیب پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔خیبرپختونخوا میں سیاحت کے مواقع کی مواقع کی کمی نہیں اور خوش قسمتی سے صوبے میںدلفریب مناظر اور علاقوں کے ساتھ ساتھ ایسا تاریخی ورثہ بھی موجود ہے جسے دیکھنے کے لئے دنیا بھر سے سیاح کھچے چلے آتے ہیں نیز مذہبی سیاحت کے بھی بڑے مواقع ہیں نیز بام دنیا شندور کے مس جنالی میں کھیلی جانے والی فری سٹائل پولو بھی سیاحت کا ایک پرکشش موقع فراہم کرتا ہے ان تمام مثبت عوامل کے باوجود بدقسمتی سے صوبے میں مواصلات آمدورفت اور بودو باش کی وہ سہولیات میسرنہیں جومطلوب ہیں یہی سیاحت کے فروغ کی راہ کی رکاوٹ بھی ہیں صوبے میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے سنجیدہ سرکاری اقدامات اور اس کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کی بھی حوصلہ افزائی اور ان کوجس تربیت و سہولیات کی فراہمی کی ضرورت ہے اس کا بھی فقدان نظرآتا ہے بہرحال جملہ محولہ امور سے قطع نظر اعلیٰ سطحی اجلاس میں جن اقدامات کاعندیہ دیا گیا ہے اگر ان پر صحیح معنوں میں عملدرآمد ہو توصوبے کی سیاحت ترقی کر سکتی ہے جس سے صوبے کی سیاحت و معیشت کاروبار و روزگار کا فروغ فطری امر ہوگا۔

مزید پڑھیں:  بار بار کی خلاف ورزیاں