مافیا کے مفادکا فیصلہ کیوں؟

ملک کے حکمرانوں اور بیورو کریسی سے عوام کا ہمیشہ سے یہ شکوہ رہا ہے اور ان کاشکوہ بجا اور عملی طور پر ثابت بھی ہے عوامی مفاد کے معاملا ت میں فیصلے میں تاخیر اور برموقع فیصلے کافقدان رہا ہے اور یہ روش اکثر جان بوجھ کر اختیار کی جاتی ہے جس کا خمیازہ عوام کوبھگتنا پڑتا ہے اور فوائد مافیا سمیٹتی ہے اسی تناظر میںسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کی جانب سے پیاز کی بڑھتی قیمتوں کو روکنے اور عوام کے مفادات کے تحفظ کے لئے تجویز سے اتفاق کرنا مناسب ہوتا واضح رہے کہ ملک میں پیاز کی 300 روپے فی کلو تک فروخت کے باعث پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دی گئی تھی تاہم سیکرٹری تجارت نے اس سے اتفاق نہیں کہ مقامی قیمت بڑھنے پر پیاز کی ایکسپورٹ فوری بند کی جائے۔یہ پہلی مرتبہ نہیں بلکہ قبل ازیں بھی اس طرح کے فیصلے ہوتے رہے ہیں اور بعد میں عوامی ضرورت پوری کرنے کے لئے مہنگے داموں وہی اشیاء درآمد کرنی پڑیں جس سے مافیا ہی کودوہرے فوائد حاصل ہوئے جو پہلے کسی بھی ضرورت کی چیز کی برآمد سے فائدہ اٹھایا اور پھر درآمد کرنے سے ان کودوہرا فائدہ ہواجاری صورتحال میں پیاز کی قیمت عوام کی قوت خرید میں نہیں رہی اور عوامی مفادات کے تحفظ کا تقاضا ہے کہ اس کی برآمد پر اس وقت تک پابندی لگانے کی ضرورت ہے جب تک اس کی قیمت حقیقت پسندانہ شرح تک نہ آئے اس میں تاخیر کاکوئی جواز نہیں۔عوامی مفادات کے تحفظ کاتقاضا ہے کہ فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

مزید پڑھیں:  ''کسی کی جان گئی آپ کی ادا ٹھہری ''