افغان تاجروں کی بھرمار

روزنامہ مشرق پشاور کے نیوز رپورٹر کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور کے مختلف بازاروں میں 3 ہزار سے زائد افغان تاجروں کے کاروبار کے حوالے سے متعلقہ اداروں کی جانب سے نشاندہی انہی خبروں، تجزیوں اور عوامی شکایات کا تسلسل ہی قرار دیا جا سکتا ہے جو اس حوالے سے وقتاً فوقتاً سامنے آتی رہی ہیں، تازہ خبر کے مطابق شہر کے مختلف بازاروں میں لگ بھگ 3 ہزار سے زائد افغان تاجروں، کاروباریوں اور دیگر شعبوں میں سرگرم افغانوں کی نشاندہی کی گئی ہے جنہوں نے ”جعل سازی” کے ذریعے پاکستان کے شناختی کارڈ حاصل کر رکھے ہیں اور بغیر کسی ٹیکس کی ادائیگی کے کاروبار کر رہے ہیں، ذرائع کے مطابق ان میں سے زیادہ تر نے جعلی شناختی کارڈ بنائے ہوئے ہیں جن کے خلاف ایکشن کے فوری بعد کارروائی شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے ،جہاں تک ان غیر قانونی طور پر شناختی کارڈ حاصل کرنے والوں کا تعلق ہے تو ہم سمجھتے ہیں کہ اس صورتحال کی تمام تر ذمہ داری ملکی ادارے یعنی نادرا کے اندر موجود کالی بھیڑوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے ان لوگوں کو جعلی شناختی کارڈ جاری کرنے میں کردار ادا کیا ہے، ان جعلی پاکستانیوں کے خلاف اقدام اپنی جگہ مگر جن لوگوں نے انہیں پاکستانی بننے میں مدد دی ان کے خلاف سخت ترین تادیبی اقدامات بھی لازمی ہیں جو چند ٹکوں کی خاطر اپنے وطن کی شناخت کو نیلام کرنے میں ملوث رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  ملک چلے گا کیسے؟