کوہستان میں خسرہ کی وباء

اپر کوہستان میں خسرہ سے مبینہ اموات اور وبائی صورتحال پر محکمہ صحت کی رسپانس ٹیموں کا متاثرہ اضلاع میں پہنچ جانا یقینا ایک اچھا اقدام ہے ،اس سلسلے میں ڈی ایچ او آفس اپر کوہستان میں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کر کے ضلع کے تمام ای پی آئی سٹاف کو ایمرجنسی کنٹرول روم پہنچنے کی ہدایت کا خیر مقدم کرنا چاہیے، محکمہ صحت کی جانب سے قائم رسپانس ٹیم میں پبلک ہیلتھ ماہرین اور ویکسی نیشن عملہ شامل ہے ،متاثرہ علاقے میں ہنگامی بنیادوں پر خسرہ سے بچاؤ کی ویکسی نیشن شروع کر دی گئی ہے، اس وقت اپر کوہستان کی 5یونین کونسلوں میں بچے خسرہ سے متاثر ہو رہے ہیں تاہم خسرہ سے اموات کی تصدیق فی الحال نہیں کی گئی ہے، جہاں تک خسرہ جیسے موذی مرض کے پھیلنے کا تعلق ہے یہ زیادہ تر صوبے کے دور دراز اور کم تر قی یافتہ علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافے کی وجہ سے ہوتا ہے ،اب کے بھی گزشتہ کئی ماہ سے ملک بھر میں خشک موسم اپنا اثر دکھا رہا ہے اور اکثر علاقوں یہاں تک کہ شہروں میں بھی کافی تعداد میں بچے نمونیا سے بھی متاثر ہو کر زندگی کی جنگ ہار رہے ہیں، چہ جائیکہ نسبتاً پسماندہ علاقوں میں خسرہ جیسے موذی مرض سے بچے متاثر ہو رہے ہیں تاہم صورتحال کا جائزہ لے کر فوری تدارک کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اظہار اطمینان کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  آزاد کشمیر میں پرتشدد مظاہروں کا پس منظر