انتخابی نتائج

سندھ ہائیکورٹ میں انتخابی نتائج کیخلاف تمام درخواستیں منظور

ویب ڈیسک: سندھ ہائیکورٹ نے انتخابی نتائج کے خلاف تمام درخواستوں کی فوری سماعت کی درخواست منظور کرلی۔
8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے پورے ملک میں ایک شور برپا ہے،
یہاں تک کہ جیتنے والا خود کہہ رہا ہے کہ میں الیکشن ہار چکا ہوں مجھے جتوایا گیا ہے۔
اسی تناظر میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے صوبائی حلقہ پی ایس 129 کی نشست سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ایس 129 پر آزاد امیدوار سیف باری جیتا تھا، ہمیں خیرات کی کوئی سیٹ نہیں چاہئے، جو جیتیں ہیں ان کو جتواؤ، جماعت اسلامی کو ایک ووٹ بھی ناجائز نہیں چاہئے۔
بعد ازاں سندھ ہائیکورٹ نے انتخابی نتائج کے خلاف تمام درخواستوں کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی، مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے مخالف امیدوار کی جیت کے نتائج کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنماؤں فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال کی کامیابی کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
کراچی کے حلقے این اے 242 سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کی کامیابی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی گئی،
مصطفیٰ کمال کی کامیابی کو آزاد اُمیدوار دوا خان صابر نے چیلنج کیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مصطفیٰ کمال کی کامیابی کا فارم 47 کالعدم قرار دیا جائے۔
دوسری جانب کراچی ہی کے حلقے این اے 244 سے ڈاکٹر فاروق ستار کی کامیابی بھی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی گئی، فاروق ستار کی کامیابی کو آزاد اُمیدوار آفتاب جہانگیر نے چیلنج کیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فارم 45 کے تحت آزاد اُمیدوار آفتاب جہانگیر الیکشن جیت چکے تھے۔
پی ٹی آئی کے اُمیدوار نے کراچی سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے 19حلقوں کے نتائج کو چینلج کیا ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243 سے پاکستان پیپلزپارٹی کے اُمیدوار عبدالقادر پٹیل کی کامیابی بھی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔
تاہم اب سندھ ہائیکورٹ نے انتخابی نتائج کے خلاف تمام درخواستوں کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی۔

مزید پڑھیں:  پی پی پارلیمنٹیرین کی صدارت سے صدر آصف زرداری مستعفی