عدم بازیابی کیس

بلوچ طلبہ عدم بازیابی کیس، نگران وزیراٰعظم کو پیش ہونے کا حکم

ویب ڈیسک: بلوچ طلبہ عدم بازیابی کیس کے سلسلے میں کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں ہوئی۔
اس موقع پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی میِں دو سال لگے، ان مسنگ پرنسز کے خلاف کوئی کیس بھی نہیں۔ سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ لاپتہ 12 طلبہ ابھی بازیاب نہیں ہوئے؟ اٹارنی جنرل منصور عثمان نے بتایا میری معلومات کے مطابق 8 طلبہ ابھی بازیاب نہیں ہوئے۔
ذرائع کے مطابق عدالت کی جانب سے پوچھا گیا کہ نگراں وزرا، سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ کدھر ہیں؟ نگران وزیر اعظم دوسری بار نہیں آئے؟
انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کواس لئے بلایا تھا کہ وہ جواب دہ ہیں، لیکن اگر بلوچ طلبہ کی عدم بازیابی کیس میں نگران وزیراعظم اور وزرا جواب نہیں دے سکتے تو انہیں عہدے سے ہٹانا چاہیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا کہ وزیر اعظم دوسری دفعہ بھی نہیں آئے۔
بعد ازاں جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ نگران وزیراعظم آئندہ سماعت پر کراچی نا جائیں عدالت آئیں۔ بلوچ طلبا عدم بازیابی کیس سے متعلق کیس کی مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کامزدوروں کامعاوضہ دگنا کرنے کا اعلان