اعظم سواتی کے کاغذات نامزدگی جنرل نشست پر منظور

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کے کاغذات نامزدگی کے حوالے سے اپیلٹ ٹریبونل نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
فیصلہ کے مطابق سینیٹ انتخابات میں جنرل نشست کیلئے اعظم سواتی کے کاغذآت منظور ہو گئے۔
یاد رہے کہ اپیلٹ ٹریبونل میں جنرل نشست پر کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اعظم سواتی نے اپیل دائر کر رکھی تھِی۔
ذرائع کےمطابق پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق اعظم سوات کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف دائر اپیل پر سماعت الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس شکیل احمد نے کی۔
اس موقع پر عدالت کے سوال کہ کس بنیاد پر کاغذات مسترد ہوئے پر اعظم سواتی کے وکیل بیرسٹر وقار احمد نے جواب دیا کہ اعتراض کنندہ 3 ہیں، 2 ایسے ہیں جو الیکشن میں امیدوار نہیں۔
انہوں نے سماعت کے دوران دلائل جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ اعظم سواتی کی درخواست پر ایک اعتراض یہ ہے کہ انہوں نے اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہم نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے بعد اعظم سواتی نے ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کیں جن پر انہیں مقدمات کی تفصیل فراہم کی گئی۔ اس کے بعد ہم نے سینیٹ الیکشن کے کاغذات میں تفصیل فراہم کی ہے۔
عدالت میں سماعت کے دوران اعظم سواتی کے وکیل نے کہا کہ ٹیکنوکریٹ کی نشست کے حوالے سے میرے موکل کی کاغذات نامزدگی پر اعتراض لگایا گیا کہ آپ کا تجربہ نہیں جبکہ درخواست گزار 18 سال سینیٹ کے ممبر رہے ہیں۔ 2 بار ٹیکنوکریٹ اور ایک بار جنرل نشست پر بھی رہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ 2006 سے 2012 تک ٹیکنوکریٹ کے لیے اعظم سواتی اہل تھے جبکہ 2024 میں اہل نہیں ہیں؟۔ درخواست گزار سینیٹ میں مختلف کمیٹیوں سمیت ججز کمیٹی کے رکن بھی رہے ہیں۔
اس وقع پر جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ ٹیکنوکریٹ کے لیے 16 سال کی تعلیم اور 20 سال کا تجربہ لازمی ہے۔ یہ سینیٹ کے ممبر رہے ہیں اور مختلف کمیٹیوں کے ممبر بھی رہے ہیں، انہوں نے قانون سازی میں حصہ بھی لیا ہے، اس پر آپ کیا کہتے ہیں؟
بعد ازاں الیکشن ٹریبونل نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کوبلین ڈالرزکی نئی آئی ایم ایف قسط رواں ماہ ملنےکاامکان