انگوراڈا دھرنا شرکاء کا کل بڑے

انگوراڈا دھرنا شرکاء کا کل بڑے جلسے کا اعلان

ویب ڈیسک: جنوبی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر انگوراڈا دھرنے کو 303 روز گزر گئے تاہم اس کے باوجود 18مطالبات تاحال پورے نہ ہو سکے، اس سلسلے میں انگوراڈا دھرنا شرکاء کا کل بڑے جلسے کا اعلان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق دھرنا شرکاء کا کہنا تھا کہ 303 روز گزرنے کے باوجود ہمارے 18مطالبات پورے نہ ہو سکے، ان کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں کل 13اگست کو آنگوراڈہ میں بڑے جلسہ کا اعلان کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز پاک افغان بارڈر انگوراڈہ زیرو پوائنٹ پر دھرنے کے شرکاء نے شدید اختجاج ریکارڈ کرایا اور اس کے بعد بازار میں ریلی بھی نکالی گئی۔ ریلی میں مولانا تسبیخ اللہ، سماجی رہنماء محمد رسول اور دیگر مشران کے علاوہ نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ آنگوراڈہ دھرنا شرکاء کے مطالبات جلد از جلد پورے کئے جائیں، بصورت دیگر سخت لائحہ عمل پر غور کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ ہمارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں، 303 روز گزرنے کے باوجود مطالبات حل نہ ہونا قابل افسوس ہے۔
ریلی سے خطاب میں مولانا تسبیخ اللہ کا کہنا تھا کہ آنگورآڈہ پرامن دھرنے سے سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کیا جائے، ملک کے دیگر حصوں کیطرح ان کو بھی ان کے حقوق دیئے جائیں۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پاک افغان آنگوراڈہ گیٹ پر خصوصی کاؤنٹر بنا کر مقامی لوگوں کو آنے جانے کی بغیر پاسپورٹ اجازت دی جائے۔ ملک کے دیگر بارڈرز کی طرح سہولت فراہم کی جائے، تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مزید جبر و ظلم برداشت نہیں کیا جائیگا، جب تک ہمارے مطالبات حل نہیں ہو جاتے دھرنا جاری رہیگا۔
یاد رہے کہ جنوبی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر انگوراڈا دھرنے کو 303 روز گزر گئے تاہم اس کے باوجود 18مطالبات تاحال پورے نہ ہو سکے، اس سلسلے میں انگوراڈا دھرنا شرکاء کا کل بڑے جلسے کا اعلان کر دیا۔

مزید پڑھیں:  آئی ایم ایف معاہدہ: وفاق نے خیبر پختونخوا کا مطالبہ تسلیم کرلیا