میزائل پروگرام کے سپلائرز پر پابندیاں

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے سپلائرز پر پابندیاں عائد

ویب ڈیسک: امریکہ کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے سپلائرز پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔ اس دوران پروگرام میں معاونت کرنے پر کئی چینی اداروں پر بھی پابندیاں عائد کردی گئیں۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ایک چینی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور کئی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔
امریکہ نے اپریل 2024 میں بھی چین اور بیلاروس کی چار کمپنیوں پر پاکستان کو بیلسٹک میزائلوں کے پرزے فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
ماقبل واشنگٹن نے 2023 میں چین میں مقیم تین کمپنیوں کو پاکستان کے یزائل پروگرام سے متعلق اشیاء کی فراہمی کو بہانہ بنا کر ان کیخلاف پابندیاں لگا دی تھیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ بیجنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آٹومیشن فار مشین بلڈنگ انڈسٹری نے ”شاہین 3“، ”ابابیل“ سمیت ممکنہ طور پر دیگر بڑے میزائل سسٹمز میں راکٹ موٹرز کی جانچ کے آلات کی خریداری کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کیا ہے۔
پابندیوں کا شکار ہونے والوں میں چین میں مقیم ”ہوبےہواچانگدا انٹیلیجنٹ ایکوپمنٹ کو“، ”یونیورسل انٹرپرائس“، ”ہواچانگدا انٹلیجنٹ ایکوپمنٹ کو“ اور ”ژی آن لونگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کو“ نامی چینی کمپنیاں، پاکستان میں مقیم ”انوویٹیو اکوپمنٹ“ کمپنی اور ایک چینی شہری شامل ہیں۔
روس اور ایران کے ساتھ ساتھ اب امریکہ کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے سپلائرز پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔
اس دوران پروگرام میں معاونت کرنے پر کئی چینی اداروں پر بھی پابندیوں کی زد میں‌آ گئے۔ ماقبل واشنگٹن نے 2023 میں چین میں مقیم تین کمپنیوں کو پاکستان کے یزائل پروگرام سے متعلق اشیاء کی فراہمی کو بہانہ بنا کر ان کیخلاف پابندیاں لگا دی تھیں۔
چین اور امریکہ کے مابین اس سے قبل بھئی کئی بار پابندیوں جیسے مسائل جنم لےچکے ہیں، اب کی بار پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں‌معاونت دوبارہ انہیں‌پابندی کا شکار کر گیا.

مزید پڑھیں:  عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کل منائی جائے گی