طالبہ نے اپنا سر منڈوالیا

جاپان میں طالبہ نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اپنا سر منڈوالیا

ویب ڈیسک: جاپان میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے لگائے گئے کیمپ میں شریک یونیورسٹی کی طالبہ نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجاً اپنا سر منڈوا لیا ۔
جاپانی یونیورسٹیز کے طلبا نے فلسطین یکجہتی کیمپ میں بڑی تعداد میں شرکت کی جو امریکا سمیت دنیا بھر کی جامعات میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے احتجاج کا تسلسل ہے۔
دنیا میں بھر میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف یونیورسٹیوں کے طلبا کے احتجاج نے عالمی تحریک کی صورت اختیار کرلی ہے ۔
جاپان میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے کیمپ میں ایک طالبہ نے احتجاجا اپنے بال کاٹ لیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد غزہ میں کی گئی نسل کشی اور ہولوکاسٹ کی نسل کشی میں تعلق کو اجاگر کرنا ہے۔
طالبہ نے کہا کہ جب میں نے ہولوکاسٹ کی علامت کے بارے میں سوچا تو میں نے ایک یہودی مرد اور عورت کی سر مونڈنے والی تصویر پر غور کیا۔
طالبہ نے کہا کہ غزہ اور ہولوکاسٹ میں ہونے والی نسل کشی ایک جیسی ہونے کے باوجود کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت کرنے والی طالبات پر صہیونیوں نے حملہ کیا تھا جو سمجھ سے بالا تر ہے۔
طالبہ نے کہا کہ ایک عمل جو پہلے غلط اب وہی عمل آپ کے مخالفین پر ہو تو تب بھی وہ غلط ہی رہے گا۔

مزید پڑھیں:  سوات میں ٹرک اور وین کا خوفناک تصادم، 3 افراد جاں بحق