Murad Ali Shah

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیب راولپنڈی میں پیش

اسلام آباد: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں قومی احتساب بیورو میں پیش ہوگئے جہاں نیب ٹیم نے ان سے ایک گھنٹے تک تفتیش کی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیب اولڈ ہیڈکوارٹرز پہنچے۔ ان کے ہمراہ قمر زمان کائرہ، وہاب مرتضٰی، ناصر شاہ ، نیئر حسین بخاری، مصطفٰی نواز کھوکھر موجود ہیں۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی جانب سے ممکنہ ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ نیب کے ہاتھوں مراد علی شاہ کی گرفتاری کا خیال بھی ظاہر کیا جارہا تھا تاہم ایسا نہ ہوا۔

مزید پڑھیں:  پاراچنار، دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایف سی اہلکاروں سمیت 3افراد جاں بحق

 وزیراعلیٰ سندھ کو سولر لائٹس کے غیر قانونی ٹھیکوں کی نیب تحقیقات میں طلب کیا گیا، مراد علی شاہ پر اعتراضات کے باوجود ٹھیکوں کے فنڈز جاری کرنے کا الزام ہے۔

نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب کے سوالات کے جواب دیے، سوال تھا کہ سولر اسکیم بجٹ میں نہیں تھی بعد میں منظوری دی گئی، پوچھا گیا کہ بجٹ میں جو اسکیم شامل نہیں تھی منظوری کیوں دی گئی ؟ مراد علی شاہ نے بتایا انہوں نے جواب دیا کہ آئین کے مطابق بجٹ میں شامل نہ ہونے والی اسکیم کی بھی اجازت دی جاسکتی ہے، آئین اور قانون کے مطابق سولر اسکیم کی منظوری دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کے سوالات کے جواب دیے اور کوشش کی کہ آئینی حقیقت سے ان کو آگاہ کریں ۔

مزید پڑھیں:  حق نہ دیا گیا تو اسلام آباد پرقبضہ کرلیں گے،علی امین گنڈاپور