ویب ڈیسک: سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوامیں نجی میڈیکل کالجز کے ہائوس جاب ڈاکٹرز کو سرکاری کالجوں کے ہائوس جاب ڈاکٹرز کے برابر ماہانہ وظیفہ دینے کا حکم دیا ہے ۔ ماہانہ وظیفے سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر دئیے گئے حکم کے مطابق سپریم کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ میڈیکل کالجز دس دس لاکھ روپے فیس لیتی ہیں اور وظیفے دیتے ہوئے کتراتی ہیں، کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ نجی میڈیکل کالجز کو ہائوس جاب ڈاکٹرز کا استحصال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ 43 ہزار کی بجائے 64 ہزار ماہانہ دینے میں کیا قباحت ہے؟
عدالت نے قرار دیا کہ ایم سی قوانین کے تحت تمام میڈیکل کالجز کے لیے اپنا اسپتال بنانا اور ماہانہ وظیفے دینا لازم ہے۔ سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی درخواست مسترد کر دی۔ یاد رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے نجی میڈیکل کالجز کے ہائوس آفیسرز کو گورنمنٹ کالجز کے برابر ماہانہ وظیفہ دینے کا حکم دیا تھا. جس کے خلاف نجی میڈیکل کالجز نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔