بلدیاتی ملازمین مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر

بلدیاتی ملازمین معطلیوں اور مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے

ویب ڈیسک(پشاور) بلدیاتی ملازمین نے ملازمین کی تنخواہوں میں عدم اضافے اور ٹائون ون ملازمین کی معطلی کیخلاف ٹائون ون دفتر سے صوبائی اسمبلی تک احتجاجی ریلی نکالی جس کی قیادت صدر آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن اسلم خان نے کی جبکہ مزدور اتحاد کے چیئرمین قیصر باچا، ڈبلیو ایس ایس پی ملازمین کے چیئرمین ریاض خان اور دیگر بلدیاتی ملازمین سمیت محکمہ تعلیم کے ملازمین نے بھی شرکت کی، اس موقع پر صدر آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن اسلم خان نے اسمبلی کے سامنے بھی احتجاج ریکارڈ کرایا.

مقررین نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے سرکاری ملازمین کا جینا محال ہوگیا ہے، موجودہ تنخواہوں میں مہینہ بھر کے اخراجات پورے نہیں ہوتے، حکومت نے اس سال بجٹ میں تنخواہوں میں جو اضافہ کیا وہ مہنگائی کرکے واپس لے لیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمین کے میڈیکل الائونس، ہائوس رینٹ اور کنوینس الائونس میں اضافہ کیا جائے، انہوں نے ٹائون ون کے معطل ملازمین کو بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا، اس موقع پر مزدور اتحاد کے چیئرمین قیصر باچا نے کہا کہ ملازمین کے حقوق کیلئے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائوں گا، انہوں نے کہا کہ شاہی کھٹے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن کیا اور قبضہ مافیا سے سامان قبضے میں لے لیا تاہم بااثر دکانداروں نے سیاسی اثر رسوخ استعمال کیا اور مقامی ایم پی کی ایماء پر ٹائون ون ملازمین کو معطل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:  چوتھا ٹی 20:نیوزی لینڈنے پاکستان کو 4رنز سے شکست دیدی

انہوں نے کہا کہ معطل ملازمین میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو چھٹیوں پر تبلیغ کیلئے گئے تھے ان کو معطل کرنا افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھاکہ انکوائری کی جائے جو قصور وار ہو انہیں بے شک سزا دی جائے، حکومت کے ساتھ ہیں لیکن کسی ملازم کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہئے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا معطل ملازمین کو بحال کیا جائے بصورت دیگر پیر6 دسمبر کو ایل سی بی کے سامنے 3 روزہ احتجاجی کیمپ لگایا جائیگا، اس موقع پر ڈبلیو ایس ایس پی کے چیئرمین ریاض خان نے بھی معطل ملازمین کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا اور 6 دسمبر بروز پیر کو 2 بجے آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس میں شہر کی صفائی اور پانی کی بندش کے حوالے سے لائحہ عمل پر غور کیاجائیگا۔

مزید پڑھیں:  غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 200 دن مکمل، 34 ہزار سے زائد فلسطینی شہید