پشاور ہائیکورٹ کا ٹھیکیدار کو چڑیا گھر سے جھولے ہٹانے کا حکم

ویب ڈیسک: چڑیا گھر میں جھولوں کے شور سے جانور پریشان ہوتے ہیں ٹھیکیدار کو 2 ماہ میں چھڑیا گھر سے جھولے ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید نے چڑیا گھر سے جھولے ہٹانے سے متعلق ٹھیکیدار کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے کہا کہ چڑیا گھر میں ہم نے 4 ملین روپے سے زائد کے جھولے لگائے۔ انتظامیہ نے جھولے ہٹانے کا ایک مہنے کا ٹائم دیا ہےہم جھولے ہٹارہے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے دیا گیا ٹائم یہ ناکافی ہے مزید وقت دیا جائے۔ عدالت میں چڑیا گھر کی ڈپٹی ڈائریکٹر حسینہ نے کہا کہ عدالت نے مارچ 2021 میں چڑیا گھر سے جھولے ہٹانے کا حکم دیا تھا، ہم نے ان کو ایک مہینے کا ٹائم دیا لیکن ابھی تک انہوں نے جھولے نہیں ہٹائے، بار بار نوٹس کے باوجود یہ کام شروع کرتے ہیں اور پھر چھوڑ دیتے ہیں۔ دوران سماعت چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جانوروں کو چڑیا گھر میں قید کررکھا ہے ان کو مزید پریشان نہیں کرنا چاہیئے، جھولوں کے شور کی وجہ سے جانور پریشان ہوتے ہیں اس وجہ سے عدالت نے ان کو ہٹانے کا حکم دیا، جانوروں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ چیف جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ عدالت نے ٹھیکیدار کو دو ماہ میں جھولے ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ممند خیل قوم کو باران ڈیم اراضی کا 20 کروڑ روپے معاوضہ ادا