آئینی قانونی اور سیاسی کشیدگی کی آمیزش

تحریک انصاف پنجاب کے بعد کراچی سے بھی ایک مرتبہ پھر اپنی خالی شدہ نشست جیت کر عوامی طور پر ثابت کر دیا ہے کہ مشکلات سے گھری ہونے کے باوجود ان کی عوامی حمایت میں کمی نہیں آئی اس امر کا امکان ہے کہ نو حلقوں میں بھی اگر قانونی اور آئینی طور پر عمران خان انتخاب لڑنے کے اہل قرار پائے تو نتائج پی ٹی آئی کے حق میں ہوسکتے ہیں ایک ایسے وقت میں جب ایک جانب عوامی سطح پر ایک اور نشست مشکل وقت میں پی ٹی آئی نے دوبارہ حاصل کر لی ہے دوسری جانب قانونی اور آئینی طور پر پی ٹی آئی سخت مشکلات سے دو چار ہے فارن فنڈنگ کیس کا معاملہ تو پرانا تھا لیکن عمران خان کے چیف آف سٹاف کا متنازعہ بیان اور خود چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد پولیس اور شہباز گل کا ریمانڈدینے والی خاتون ایڈیشنل سیشن جج کوبھرے جلسے میں دھمکیاں آبیل مجھے مار کے مترادف تھا حکومتی انتظامیہ اور قانونی معاملات سے ہٹ کر اگر سیاسی نقطہ نظر سے اس کا جائزہ لیا جائے تو جذبات کے رو میں بہنے والوں اور الفاظ کے چنائو میں عدم احتیاط کا مظاہرہ کرنے کی غلطی درغلطی مخالفین کا کام آسان بنا رہی ہے اس سے اس امر کا بھی اظہار ہوتا ہے کہ تحریک انصاف کی صفوں میں مشاورت اور منصوبہ بندی کی کمی ہے جس کے باعث تحریک انصاف خود اپنی مشکلات میں آپ اضافہ کر رہی ہے جو درست حکمت عملی نہیں اس موقع پر جبکہ ہوائوں کا رخ تبدیل ہوچکا ہے یا کم از کم ایسا نظر آتا ہے تو بہتر حکمت عملی یہ تھی کہ احتیاط کے ساتھ سیاسی طور پر حالات کا مقابلہ کیا جاتا اور حکومت کو اس امر کا موقع نہ دیاجاتا کہ وہ کسی اور کے کندھے پر رکھ کر بندوق کی نالی کا رخ ان کی طرف کرتی سرکاری ا فسران عملے اور خاص طور پر عدالت کو دھمکانے کی گنجائش نہیںتھی کیونکہ حکومت ہو یا حزب اختلاف ریاستی اداروں سے ان کا واسطہ بہرحال پڑتا ہے تحریک انصاف اپنی غلطیوں کے باعث آج جس مقام پر کھڑی ہے یہی وہ گرم زمین ہے جس کا اہتمام سیاسی مخالفین کرنے کی تنبیہ یا تیاری یا جال بچھانے جو بھی سمجھا جائے کرتے آرہے ہیں دہشت گردی کے مقدمے کے اندراج اور مبینہ گرفتاری کی تیاری کے بعد اب معاملہ سیاسی سے بڑھ کر عدالتی بن گیا ہے اب قانون کو دیر یا بدیر بہرحال اپنا راستہ لینا ہے البتہ اس کا سیاسی پہلو یہ ہے کہ سیاسی مخالفین کو اور خاص طور پر ان کو جن کو عوام کے ایک حصے کی حمایت حاصل ہو سیاسی میدان سے آئوٹ نہیں کیا جا سکتا ماضی قریب ہی میں اس کی مثال موجود ہے البتہ اس منزل تک آنے میں ابھی وقفہ کی ضرورت ہو گی تحریک انصاف کی قیادت کی جلد بازی ہی شاید اس لئے ہے کہ وہ وقفہ کے متحمل نہیں اور بغیر وقفہ کے پھر سے معاملات طے کرنے کی تگ و دو میں ہیں جس کی قبل ازیں کوئی مثال نہیں ملتی جس طرح دیگر سیاسی جماعتوں کو جو جھیلنا تھا وہ جھیل چکے فی الوقت جب تک حالات میں کوئی ڈرامائی تبدیلی نہیں آتی ایسا ہی نظر آتا ہے ہم
سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف کو وقفہ میں جلد بازی نہیں کرنی چاہئے اور جس طرح کے حالات ہیں اس میں ان کی حکمت عملی فوری روابط کی بحالی کی بجائے آئندہ عام انتخابات کی بھر پور تیاری کی ہونی چاہئے اس سارے قضیے میں قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ پس منظر میں چلاگیا ہے اور دیگر مشکلات پی ٹی آئی پر حاوی ہو گئی ہیں مخالفین کی حکمت عملی بھی یہی نظر آتی ہے کہ قبل ازوقت انتخابات کا معاملہ دب جائے اس حد تک کامیاب ہونے کا موقع خود پی ٹی آئی کی جانب سے فراہم کیا گیا ہے ایک مرتبہ للکارنے کی غلطی کے بعد اب تحریک انصاف کے قائد کی ممکنہ گرفتاری کی صورت میں للکارنے اور طاقت کے استعمال جو تاثر دیادیا جارہا ہے یہ سنجیدہ سوچ کا مظاہرہ نہیں بلکہ اس سے منزل مزید دور جا سکتی ہے یہ حکومت کو کریک ڈائون کا از خود جواز فراہم کرنے کے مترادف ہو گا اب بھی وقت ہے کہ تحریک انصاف سیاسی معاملات کا سیاسی طور پر اور قانونی و آئینی معاملات کا آئینی طور پر سامنا کرے عوامی مقبولیت اور طاقت کا گھمنڈ قبل ازیں ایک مرتبہ لاحاصل ثابت ہو چکا ہے اس سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ قانون کو ہاتھ میں لیکر کامیابی کی راہ نہیں نکالی جا سکتی آج ملک جن حالات سے دو چار ہے اور پورا ملک سیلاب اور طوفانی بارشوں کے باعث مشکلات کا شکار اور سوگوار ہے حکومت اور مخالف سیاسی جماعتوں سبھی کو ان حالات میں ملک کو مزید تختہ مشق بنانے کے عمل سے اجتناب کرنا چاہئے اور متاثرین سیلاب کی داد رسی و امداد کی طرف متوجہ ہو کر اپنی صلاحیتوں کو ان کی بحالی کے لئے بروئے کار لانے کی ضرورت ہے انتظامی وقانونی اور آئینی معاملات کا حل سڑکوں اور جتھوں کے ذریعے نہیں بلکہ مناسب فورم پر جب بالا خر ان کا حل ہونا ہے تو بہتر نہیں کہ ابھی سے ان کو موقع دیا جائے اس ضمن میں جتنی تاخیر ہوگی اور کشیدگی میں جس قدر اضافہ ہو گا معاملات اتنے ہی سنگین اور پیچیدہ صورت اختیار کریں گے جس کے سلجھانے کے لئے مزید وقت درکار ہوگا قبل ازیں اس کے کہ آئندہ عام انتخابات کا اعلان ہو تحریک انصاف کی قیادت کو اوکھلی میں سر دینے کی بجائے دامن چھڑالینے کی طرف متوجہ ہونا چاہئے حکومت اور تحریک انصاف دونوں کے حق میں بہتر یہی ہوگا کہ وہ قانونی معاملات اور سیاسی جذبات کو اپنی اپنی جگہ رکھیں جملہ سیاسی رہنما ملک و قوم کے مسائل کی طرف توجہ دیں اور ان مسائل کا حل تلاش کریں جن کا حل ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ناگزیر ہے سیاسی قوتیں انا پرستی اور مخالفین کو کچلنے یا دبانے کی تگ ودو میں اتنا آگے بڑھنے سے گریز کریں کہ پھر واپسی کا راستہ نہ مل سکے ۔ ان حالات کے باعث سماج اور خود سیاسی کارکنوں میں جو علانیہ اور غیرعلانیہ تشویش بڑھتی جارہی ہے سماج میں جو بے چینی محسوس ہونے لگی ہے ہمیں من حیث القوم اس کا ادراک کرنے کی ضرورت ہے بہتر ہو گا کہ معاملات کو طرفیں نکتہ اختتام کی طرف نہ لے جائیں بلکہ سیاسی معاملات کا حل سیاسی انداز میں اور اپنی داڑھی دوسروں کے ہاتھ میں دینے کی بجائے خود ہی نکالنے کا وتیرہ اختیار کریں۔

مزید پڑھیں:  کیا پسندوناپسند کا''کھیل ''جاری ہے ؟