لکی مروت پی ٹی آئی

لکی مروت ،پی ٹی آئی کے دو دھڑوں میں اختلافات شدت اختیارکرگئے

ویب ڈیسک :ضلع لکی مروت میں پاکستان تحریک انصاف کے دو دھڑوں میں اختلافات مزید شدت اختیار کرگئے اور دونوں دھڑوں نے حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کیلئے الگ الگ تیاریاں شروع کردیں، ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کی حالیہ آڈیو لیک کے بعد سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان اور پی ٹی آئی کے ضلعی صدر جوہر محمد خان ایڈووکیٹ کی سربراہی میں پارٹی کے دونوں دھڑوں میں فاصلے مزید بڑھ گئے ہیں، ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان بارہا الزام لگاچکے ہیں کہ ان سے صوبائی وزارت لئے جانے کے پیچھے علی امین گنڈا پور کا ہاتھ ہے اور وہی ضلعی صدر کی قیادت میں دوسرے دھڑے کی پشت پناہی کررہے ہیں.
ذرائع کا کہنا ہے کہ جوہر محمد خان ایڈووکیٹ کی سربراہی میں پارٹی دھڑے نے اعلان کیا ہے کہ حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کے لئے کارکنوں کا قافلہ پی ٹی آئی کے ضلعی سیکرٹریٹ واقع جوہر دال ملز نزد لکی سٹی سے 26نومبر(آج بروز ہفتہ)راولپنڈی کے لئے روانہ ہوگا، اس قافلے میں سابق ضلع ناظم اشفاق احمد خان مینا خیل، تحصیل لکی کے صدرڈاکٹر محمد اقبال، سابق امیدوار تحصیل کونسل چیئرمین سلیم ملتانی، سابق ضلع نائب ناظم حاجی عرب خان، ضلعی جنرل سیکرٹری توصیف احمد خان، سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی احسان خان اور طارق سعید خان میداد خیل اور دیگر مقامی قائدین شامل ہوں گے۔ دوسری طرف ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کارکنوں اور اپنے حامیوں پر زور دیا ہے کہ وہ آج 26نومبر کو صبح ساڑھے سات بجے شفقت اللہ خان فلنگ سٹیشن لکی میانوالی روڈ پہنچیں جہاں سے براستہ سی پیک روٹ راولپنڈی کے لئے روانگی ہوگی
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام کے قافلے میں چیئرمین لکی تحصیل کونسل شفقت اللہ خان خوئیداد خیل،چیئرمین غزنی خیل تحصیل کونسل ذیشان خان، ۔سیف اللہ برادران کے سپورٹرز، پاکستان تحریک انصاف اور مروت اتحاد گروپ کے ورکرز، مروت بھٹنی قومی اتحادسے وابستہ قبائلی عوام اور لوگ بڑی تعداد میں شریک ہوں گے، سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی ملک نجیب اللہ خان کی قیادت میں کرم پار علاقے سے بھی لوگوں کا جم غفیر بھی اس مقام پرقافلے میں شریک ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کے ساتھ ساتھ پارٹی کی صوبائی اور مرکزی قیادت کے سامنے اپنی بھرپور طاقت کا مظاہرہ بھی کرنا چاہتے ہیں تاکہ ان پر واضح کیا جاسکے کہ لکی مروت میں پارٹی ورکرز اور عوام ان کے ساتھ ہیں اور سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کی ان کے حلقے اور ضلع لکی مروت کے سیاسی معاملات میں بے جا مداخلت سے پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  مجوزہ آئینی ترامیم سامنے آگئیں ،چیف جسٹس کی تقرری وزیراعظم کریں گے