صوبے نے جنوبی اضلاع کے حالات کی ذمہ داری مرکزپرعائدکردی

ویب ڈیسک :وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے کے جنوبی اضلاع میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے ملبہ وفاقی حکومت پر ڈال دیا۔وزیراعلیٰ کے پی محمود خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کے دن خیبر پختونخوا اسمبلی کو تحلیل کرنا ہے۔اتحادی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے محمود خان کا کہنا تھا وفاقی حکومت لکیر کی فقیر ہے، کاروباری مراکز رات 8 بجے بند کرانے پر ہمارے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کورونا کی صورتحال اور توانائی بحران میں کاروبار رات 8 بجے بند کرانے کے فیصلے ہم نے کیے تھے، وفاقی حکومت ہمارے اقدامات پر گامزن ہے۔وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا وفاق کی طرف سے ہمیں ہمارا حق نہیں مل رہا اور ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے، سابقہ فاٹا کے فنڈز بھی ہمیں نہیں مل رہے۔محمود خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا بالخصوص جنوبی اضلاع میں امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے، سب کو پتہ ہے کہ رجیم چینج آپریشن کے بعد یہ ہونا تھا۔

مزید پڑھیں:  رواں سال جج پرشدید گرمی ،سعودی محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا