بروقت آگاہی

خیبر پختونخوا اور ملک کے دوسرے حصوں میں آئندہ اڑتالیس سے72گھنٹوں کے دوران زلزلہ آنے سے متعلق اطلاعات کو محکمہ موسمیات کے ماہرین نے افواہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سائنسی طور پر کسی بھی ملک کے پاس زلزلہ سے متعلق پیشگی اطلاعاتی نظام موجود نہیں اس لئے لوگ اس قسم کی افواہوں پرکان نہ دھریں۔ واضح رہے کہ ترکی ، شام اور لبنان میں زلزلہ کے بعد سوشل میڈیا پر افواہیں ہیں کہ فالٹ لائن پر واقع خیبر پختونخوا اور ملک کے دیگر مختلف علاقوں میں زلزلہ آنے کے خطرات ہیں جس کی شدت4 سے7درجہ ہوگی۔ اس اطلاع کو جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے ماہر موسمیات نے مشرق کو بتایا کہ خیبر پختونخوا میں پشاور، چراٹ ، کوہستان اور چترال میں زلزلہ پیما مراکز کام کر رہے ہیں جبکہ لاہور ، کراچی، کوئٹہ اور دیگر کئی بڑے شہروں میں بھی زلزلہ پیما مراکز موجود ہیں لیکن زلزلہ سے متعلق پیشگی اطلاعات کا کوئی نظام تاحال ایجاد نہیں ہوا ہے۔ زلزلہ پیما مراکز زلزلہ کے بعد ریکٹر سکیل پر اس کی شدت، زیر زمین گہرائی اور متعلقہ علاقوں سے متعلق معلومات تودے سکتے ہیں اس سے زیادہ صلاحیت کسی ملک کے پاس نہیں ہیں روس اورجاپان سمیت کئی ممالک تحقیق میں لگے ہیں لیکن ابھی تک سائنس علوم میں اس قسم کے آلات ایجاد نہیں کئے گئے ہیں جس سے پیشگی اطلاع دینا ممکن ہوجائے۔اس طرح کی افواہوں سے عوام کا خوفزدہ ہونا فطری امر ہے ماضی میں ایک ایف ایم ریڈیو پر کال نشر ہونے سے پھیلنے والی افواہ پر پورے صوبے میں افراتفری پھیلنے کی مثال موجود ہے جس سے قطع نظر ترکی اورشام میں حالیہ زلزلہ سے نفسیاتی طور پر خوف کی فضا پیدا ہونا فطری امر ہے ۔ بہرحال اس وضاحت کے بعد افواہوں کا تو خاتمہ ہونا چاہئے اس ضمن میں ایوان صدر کی جانب سے ممکنہ حفاظتی اقدامات اور خطرے کی صورت میں اختیار کردہ اقدامات بارے ہدایات کے اجراء سے بھی شکوک کو تقویت ملتی ہے لیکن بہرحال ایسا کرنے کی ضرورت و اہمیت سے اس لئے انکارممکن نہیں کہ زلزلہ آنے کاوقت اور اچانک صورتحال کا چونکہ کسی کو علم نہیں ہوتا لیکن ممکنہ حفاظتی تدابیر سے آگاہی سے خطرات سے خود حفاظتی کے اقدامات ممکن ہوتے ہیں اس وضاحت کے ساتھ ساتھ محکمہ موسمیات کی جانب سے اس بارے بھی لوگوں کو آگاہ کرنے کے لئے اقدامات کئے جاتے تو مناسب ہوتا۔ ایوان صدر سے جاری ہدایات کا اردوترجمہ کرکے نشر اور شائع کیا جائے تو لوگوں کی بہتر رہنمائی ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:  استحصالی طبقات کاعوام پر ظلم